مزید خبریں

ڈی آئی جی ،ایس ایس پی سمیت 18 ایس ایچ اوز عدالت طلب

میرپورخاص(بیورورپورٹ)سندھ ہائی کورٹ میرپورخاص کے دو رکنی بینچ نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی طلب کر کے منشیات فروشوں کے سہولت کا پولیس افسران کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے، عدالت نے 26 مارچ کو ڈی آئی جی، ایس ایس پی، 18 تھانوں کے ایس ایچ اوز، 7 آئی اوز اور 90 منشیات فروشوں کو طلب کر لیا، عدالت نے منشیات فروشوں اور ان کے سہولت کار پولیس افسران کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے 90 منشیات فروشوں کی لسٹ بھی عدالت میں جمع کروا دی، منشیات فروش جیسا رام مالہی کی ایک سال میں 90 کروڑ کی ٹرانزیکشن کے ثبوت بھی عدالت میں جمع کروا دیئے، منشیات فروشوں کے سہولت کار پولیس انسپیکٹر نے عمرکوٹ اور نبی سر میں زمینیں خریدیں جبکہ حیدرآباد میں کروڑوں مالیت کے 5 بنگلے بھی خریدے ہیں تفصیلات کے مطابق عمرکوٹ کے رہائشی درخواست گزار بھورو بھیل نے سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ میں درخواست دی تھی کہ منشیات فروشوں اور ان کے سہولت کار پولیس افسران کے خلاف کاروائی کی جائے جس پر معزز عدالت نے میر محمد نوہڑی ایڈوکیٹ کو عمرکوٹ ضلع کے منشیات فروشوں اور ان کے سہولت کار پولیس افسران کی جامع رپورٹ مرتب کر کے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی میر محمد نوہڑی ایڈوکیٹ نے عمرکوٹ ضلع کی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ جسٹس امجد بویو اور جسٹس امجد سہتو کے سامنے پیش کر دی جس کے مطابق عمرکوٹ میں 90 منشیات فروش ہیں جبکہ عمرکوٹ ضلع کے سی آئی اے کے انچارج انسپکٹر خلیل کنبھر، ایس ایچ او عاطف شاہ، ایس ایچ الطاف شاہ، ایس ایچ او احمد علی رحمان اور ایس ایچ او ریاض لغاری اور دیگر پر منشیات فروشوں کی معاونت کرنے میں ملوث ہیں ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی میرپورخاص تنویر عالم اوڈھو کو منشیات فروشی میں سہولت کار پولیس افسران کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا میر محمد نوہڑی ایڈوکیٹ نے منشیات فروش جیسارام ??مالہی کی ایک سال میں 90 کروڑ کی بینک ٹرانزیکشن کرنے کے ثبوت عدالت میں پیش کر دیئے جبکہ 90 منشیات فروشوں کی فہرست بھی عدالت میں پیش کردی میر محمد نوہری نے عدالت کو بتایا کہ عمرکوٹ کے انسپکٹر خلیل کنبھر نے 5 سالوں میں عمرکوٹ، نبی سر میں زمینیں اور حیدرآباد میں کروڑوں روپے مالیت کے بنگلے خریدے ہیں ایک موقع پر درخواست گزار نے بھورو بھیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او الطاف شاہ نے اس سے منشیات فروشی کی مد میں پانچ لاکھ روپے رشوت لی ہے عدالت نے کیس کی سماعت 09 اپریل تک ملتوی کر دی بعد ازاں عدالت نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا اور ڈی آئی جی تنویر عالم اوڈھو کو 26 مارچ کو منشیات فروشوں کے سہولت کار پولیس افسران کی رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا ہے جبکہ 26 مارچ کو ڈی آئی جی، ایس ایس پی، 18 تھانوں کے ایس ایچ اوز، 7 آئی اوز اور 90 منشیات فروشوں کو طلب کر لیا ہے۔