مزید خبریں

اراکین سندھ اسمبلی کیلیے انواع اقسام کے پکوان، عوام کی شدید تنقید

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) نومنتخب اراکین سندھ اسمبلی کے اعزاز میں دی گئی پر تکلف ضیافت اور لذیذ کھانوں کا اہتمام کیا گیا، جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے نومنتخب اراکین کو کڑی تنقید کا نشانا بنایا جارہا ہے۔ ہفتے کے روزسندھ اسمبلی کے پہلے اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی کے اعزاز میں زبردست ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا اور ان کی تواضع کیلیے طرح طرح کے کھانے تیار کیے گئے تھے جس میں چکن تکہ، مچھلی، چکن کڑاہی، چکن بوٹی، تکّے، پوری پراٹھے، چکن قورمہ، روغنی نان، فرائیڈ فش کولڈ ڈرنک کے علاوہ سموسے، پکوڑے کڑک دودھ پتی چائے، کافی، فروٹ ٹرائفل اور آئس کریم کا بھی انتظام کیا گیا اور کھانے کے بعد اراکین کو قہوہ بھی پیش کیا گیا۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تھر پاکر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں، 60 لاکھ بچے تعلم سے محروم ہیں، کراچی کے عوام ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں لیکن غریب سندھ کے شاہی حکمران، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے نو منتخب اراکین سندھ اسمبلی مزیدا ر اور پر تکلف ضیافت سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ صارفین تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھوک سے پریشان عوام کب تک حکمرانوں کی عیاشی کا بوجھ اٹھائیں گے؟۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ سندھ ایک غریب اور معاشی بدحالی کا شکار صوبہ ہے، عوام کو چائے کم پینے اور روٹی آدھی کھانے کا مشورہ دینے والے حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہو رہیں۔ ایک صارف نے اپنے فیس بک اکائونٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بڑی بڑی گاڑیوں میں رعونت سے پھرنے والے اراکین اسمبلی کو تنخواہ عوام کے خون پسینے کی کمائی سے ملتی ہے۔ عوام آٹا، چینی، گھی، تیل، نمک، چاول، گوشت ، دودھ ، پیٹرول اور ہر چیز پر بھاری ٹیکس دیتے ہیں۔ سندھ میں اس وقت جہازی سائز کی کابینہ اقتدار پر براجمان ہوگئی ہے جن کی تنخواہ اور مراعات بھی سندھ کے غریب عوام کے ٹیکسوں سے وصول کیا جاتی ہیں۔