مزید خبریں

سراج الحق نے ہماری بہترین رہنمائی کی‘لیاقت بلوچ

کراچی ( رپورٹ : محمدانور) متنازع انتخابات کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے اپنے عہدے سے ازخود مستعفی ہونے پر مختلف شخصیات نے کہا کہ سراج الحق نے بہتر طور پر جماعت اسلامی چلائی ہے اور اب ان کا دوسرا 5 سالہ دور مکمل ہو رہا تھا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے ” جسارت” سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ کہنا کہ وہ عام انتخابات میں جماعت اسلامی کو کامیاب نہیں کراسکے اس لیے عہدہ چھوڑ رہا ہوں، یہ ان کی ذاتی رائے ہے جبکہ جماعت اسلامی میں ہر بات کا فیصلہ مجلس شوریٰ کیا کرتی ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ شوریٰ کا اجلاس 17 فروری کو ہوگا جس میں سراج الحق کے استعفے کا معاملہ زیر غور آئے گا۔ ریٹائرڈ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور عام لوگ اتحاد پارٹی کے سربراہ وجیہ احمد صدیقی نے کہا کہ سراج الحق صاحب نے اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے اور سیاسی رہنماؤں کا قد ایسے ہی فیصلوں سے بڑھتا ہے‘ یہ فیصلہ ان کے ذاتی مفاد میں تو بہتر ہے لیکن پارٹی کے مفاد میں نہیں ہی کیونکہ کسی بھی جماعت کو تسلسل اور استحکام چاہیے ہوتا ہے‘ جو اس طرح کے فیصلوں سے متاثر ہوا ہوتا ہے۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ان کا استعفا جب پارٹی کے شوریٰ کے اجلاس میں آئے گا تو وہاں یہ منظور نہیں کیا جائے گا اور انہیں کہا جائے گا کہ آپ کا انتخابات میں پارٹی کی شکست سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ سیاسی حالات کی خرابی کا باعث ہے لہٰذا آپ اپنی ذمے داریاں ادا کرتے رہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ نگار و کالم نویس مظہر عباس کا کہنا تھا کہ سراج الحق کا یہ ایک مثبت قدم ہے‘ پارٹی کے سربراہ کو ایسا ہی کرنا چاہیے جبکہ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ پارٹی کے سربراہ کو خود انتخابات نہیں لڑنا چاہیے بلکہ صرف رہنمائی کرنی چاہیے بہرحال سراج الحق نیک شخصیت کے مالک ہیں انہوں نے اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے‘ دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی ان کی تقلید کرنی چاہیے۔ خیال رہے کہ سراج الحق نے پیر کو اپنے بیان میں کہا کہ کوشش اور محنت کے باوجود انتخابات میں مطلوبہ کامیابی نہیں دلاسکا‘ انتخابات میں ناکامی کو قبول کرتے ہوئے بطور امیر جماعت اسلامی استعفا دیتا ہوں۔