مزید خبریں

کراچی کے نتائج سے الیکشن کمیشن کی ساکھ مزید مجروح ہوئی

کراچی ( تجزیاتی  رپورٹ: محمدانور) الیکشن 2024ء کے نتائج سے اس شبہ کو تقویت پہنچ رہی ہے کہ یہ انتخابات ماضی قریب کی سلیکٹڈ حکومت کا تسلسل ہے جبکہ اس کے نتیجے میں الیکشن کمیشن کی بچی کچھی ساکھ بری طرح مجروح ہوتی نظر آرہی ہے۔ ان انتخابات کا سب سے افسوسناک پہلو نتائج کا تاخیر سے اجرا ہے ۔ خیال رہے کہ انتخابی عمل کے دوران کراچی کے بیشتر پولنگ اسٹیشنز میں منظم انداز میں ووٹوں سے بھرے بیلٹ بکس چھین کر لے جانے کے واقعات بھی سامنے آئے۔ ان انتخابات کے بارے میں کراچی کے شہریوں کی عام رائے یہ ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ملک پر اثر انداز عنصر کی ان تمام کامیاب کرائے گئے امیدواروں کی کھلی حمایت تھی۔ جس کی وجہ سے الیکشن ڈیوٹی پر مامور سرکاری فورسز کی طرف سے بیلٹ باکس چھین کر لے جانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنا رہنا ہے۔ پولنگ اسٹیشن میں موقع پرموجود ووٹرز کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز باکس پریذائیڈنگ افسران سے چھین کر لے جانے والے مسلح تھے مگر کسی کے پاس اس سوال کا جواب نہیں تھا کہ انہیں اسٹیشن میں داخل ہونے سے روکا کیوں نہیں گیا۔ ان انتخابات کے دوران بیلٹ بکس چھین کر لے جانے والوں کی غیر قانونی کارروائی سے صاف یہ بھی ظاہر ہورہا تھا یہ لوگ کہ کسی مقبول اور  زیادہ ووٹ لینے والی جماعت کو نقصان پہنچانے کوشش کی کوشش کررہے ہیں۔  شہریوں کا کہنا ہے تمام انتخابی عمل اور اس کے راستوں پر کلوز سرکٹ کیمرے موجود ہوتے تو ایسے عناصر کی نشاندہی ہوسکتی تھی۔ تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ان انتخابات کے نتیجے میں صوبائی اور وفاق کی حکومت سازی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔