مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ87ضلع ملیر،معراج محمد خان

معراج محمدخان پی ایس 89سے جماعت اسلامی کے امیدوار ہیں‘ابتدائی تعلیم و مڈل دارلعلوم کراچی سے حاصل کی‘ میٹرک نابینا اسکول کے ایریا 1992حاصل کی۔ ہوٹل اور لائیواسٹاک کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ 2015میں وائس چیئرمین کی حیثیت سے حلقے کے لئے خدمات پیش کیں۔ چیئرمین کے انتقال کے بعد قائم مقام چیئرمین کا منصب سونپا گیا جو مدت کے اختتام تک رہا۔ اس دور میں ترقیاتی کام کرنے کا موقع ملا۔
حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد: 1,06,055
حلقے میں کورنگی کراسنگ، ابراہیم حیدری، علی اکبر شاہ گوٹھ، علی گوٹھ، جمعہ گوٹھ، الیاس گوٹھ، لالہ باد، چشمہ گوٹھ، ریڑی گوٹھ، لٹ بستی اور مظفرآباد شامل ہیں۔ 2013 اور 2018میں پی پی کے جاموٹ منتخب ہوئے کارکردگی صفر رہی۔
سڑک نام کی کوئی چیز اس حلقے میں نہیں پائی جاتی ‘بچوں کے لئے پارکس ہیں نہ میدان‘ڈسپنسری برائے نام ہے جہاںادویات کا نام و نشان نہیں۔پولیس کی سرپرستی و نگرانی میں منشیات حلقے کا اہم مسئلہ اس حد تک کہ خواتین بھی اس کی عادی ہیں۔ وڈیرے بھی اس مذموم و گھنائونے کاروبار میں برابر کے شریک ہیں جن کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔
ظالم وڈیرے لوگوں کی دادرسی کرنے والوں کیلیے بھی رکاوٹ بن جاتے ہیں‘ وہ ان کے بچوں کو تعلیم سے دور اور ان کے والدین کو سہولیات سے محروم کرکے اپنی وڈیرہ شاہی کو دوام بخشنا چاہتے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی اکثریت مچھیروں پر مشتمل ہے جو مچھلیاں پکڑ کر اپنی روز مرہ زندگی کے معمولات چلاتے ہیں‘تعلیم کی شرح بہت کم ہے‘ روزگار بالکل نہیں ہے۔
الخدمت اور جماعت اسلامی کی کاوشوں سے اسکول قائم اورمدرسے بنائے گئے ہیں‘ پانی کیلیے کئی مقامات پرپر بورنگ کرائی گئی ہے۔ جبکہ مساجد تعمیر کی گئی ہیں۔ خواتین کا بہترین نیٹ ورک ہے۔ غرض سیاسی لوگ کم غنڈے زیادہ ہیں۔ ہمارے سیاسی بینرز اتارے جارہے ہیں۔
منتخب ہونے کے بعد حلقے سے منشیات کا خاتمہ کرائیں گے۔اس لت سے جو لوگ بیمار اور اس کے عادی ہونے کی وجہ سے معاشرے میں عدم توجہ کا شکار ہیں ان کا علاج کراکے مفید شہری بنائیں گے۔ نوجوانوں کی تعلیم کے لئے انٹر و ڈگری کی سطح پر کالج بنایا جائے گا۔
طبی سہولیات میں اضافہ کرینگے۔
عوام جماعت اسلامی کو کیوں ووٹ دیں؟
وڈیروں سے نجات حاصل کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو ان کے لئے موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔وڈیروں نے گوٹھوں میں انسانوں کو یرغمال اور غلام بنایا ہوا ہے ان کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے اس بھنور سے ان کو نکالیں گے۔ وڈیرے اسمبلیوں میں پہنچ کر مزید ان لوگوں کا استحصال کا سبب بنتے ہیں ہم ان کی آواز بنیں گے۔صاف پانی اور سڑکوں کا جال بچھائیں گے۔

،