مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ85ضلع ملیر،فیض احمد فیض

جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 85سے فیض احمد فیض کو ٹکٹ جاری کیا ہے‘آپ نے ابتدائی تعلیم چیچہ وطنی ساہیوال سے حاصل کی ‘کراچی سے بی اے کیا ‘عملی زندگی کاآغاز پاکستان اسٹیل ملز میں ملازمت سے کیا‘مزدور یونین پاسلو کے سرگرم رہنما ہیں نائب صدر بھی رہ چکے ہیں‘ گلشن حدید کی بنیاد رکھنے میں مرکزی کردار ادا کیا ۔آپ کے صوبائی حلقہ میںووٹرز کی کل تعداد 1,55,000ہے
جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2023بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا مگر پی پی اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے دھاندلی کی گئی۔ گلشن حدید سے جیتے مگر پیر سرہندی گوٹھ میں بوگس ووٹ ڈالے گئے جس کی وجہ سے منتخب نہ ہوسکے۔
2013 اور 2018 میں پیپلزپارٹی کے ساجد جوکھیو اس حلقہ سے منتخب ہوئے مگر اپنے حلقے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ گوٹھوں کے رہائشی کارکردگی سے شدید نالاں ہیں۔ بجلی کا بحران اور بے روزگاری سے نوجوان طبقہ مایوس ہے۔
بعض علاقے بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے 1800صدی عیسوی میں رہ رہے ہیںجس میںکاٹھور/پیر سرہندی ، درشن چنا جو ‘گھکھرپھاٹک ودیگر دیہی علاقے شامل ہیں‘بعض علاقوں کے مکین جوہڑ کا پانی پینے پرمجبورہیں بچوں اور بچیوں پرتعلیم کے دروازے عملاً بند ہیں۔ خستہ حال سڑکیں ان علاقوں کی قسمت بنادی گئی ہیں‘سرکاری طبی مراکزناپید ہیں‘ البتہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں ایک الخدمت اسپتال قائم کیا گیاجس سے بڑی تعداد میں لوگ استفادہ کرتے ہیں‘ دور دراز علاقوں میں ٹھٹھہ اور اس سے آگے کے علاقے شامل ہیں لوگ علاج کیلیے رجوع کرتے ہیں ‘ نعمت اللہ خان کے دور میں لڑکیوں کا کالج بنوایا البتہ دیگر حلقے کے علاقے تعلیم سے محروم ہیں گندگی بہت ہے۔
نقض امن عامہ انتہائی درجے تشویشناک ہے‘ چھینا جھپٹی انتہا تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس اورپی پی کے لوگ سرپرستی کرتے ہیں‘حلقے میں منشیات کا کاروبار عروج پر ہے، شراب خانہ بھی نوجوان نسل کو تباہ کررہا ہے۔ حلقے میں الخدمت کے تحت ہیلپ سینٹر ‘میت بس سروس‘مسجد کو کمیونٹی سینٹر‘ گوٹھوں میں بورنگ اور فلٹر پلانٹ کے ذریعے پانی کی فراہمی‘خواتین کے لئے انڈسٹریل سینٹر قائم کیے گئے ہیں
روزگار کے مواقع بہت ہیں مگر پی پی کی بھتا خوری کی وجہ سے انتظامیہ مالکان علاقے کے نوجوانوں کو ملازمت نہیں دیتے۔اقتدارمیں آکر لوگوں کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔
حل صرف جماعت اسلامی، ان تمام مزکورہ مسائل کا حل صر ف اور صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔