مزید خبریں

امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ115کیماڑی5،محمدطیب خان

پی ایس 115میں جو اہم علاقے ہیں ان میں کیماڑی ، جیکسن، منوڑہ ، بابا بھٹ (جزیرہ)، سلطان آباد، محمدی کالونی (مچھر کالونی) قابل زکر ہیں۔
جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے محمد طیب کا کہنا تھا یہ حلقہ مسائل کا گڑھ ہے‘پانی ‘گیس‘ابلتے گٹر‘صفائی کابدترین نظام‘سرعام منشیات کی خریدوفروخت‘ رہزنی وڈکیتی کی وارداتیں‘بیروزگاری میں گھرے مایوس نوجوان‘زبوں حال تعلیمی ادارے علاقے کے عوام کامقدربن کر رہ گئے ہیں
ایک کالج ہے اس پر بھی رینجرز کا قبضہ ہے، بڑی مشکلوں سے نعمت اللہ خان کے دور میں ایک حصہ خالی کرایا گیا تھا ۔ بقیہ چھوڑنے کا وعدہ کیا مگر ابھی تک وفا نہیں ہوسکا‘سرکاری اسپتال کی کمی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق ممبر صوبائی اسمبلی 2018پی ٹی آئی کے شاہنواز جدون منتخب ہوئے جو علاقے میں ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے اور نہ ہی مکینوں کو نظر آئے۔ اسی طرح سابق ممبر صوبائی اسمبلی 2013 کے انتخابات میں ہمایوں خان )ن(لیگ سے منتخب ہوئے اور پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ ان دونوں کے دور میں ان سے پہلے جو تھوڑے بہت کام ہوتے نظر آتے تھے ان کی غفلت سے وہ بھی کھنڈرات کا نمونہ پیش کررہے ہیں اور یہ حالات ان ہی کے پیدا کردہ ہیں ۔ غرض کوئی مثبت اور پائیدار کام نہیں ہوا۔ ان کے دور میں کسی قسم کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی کہ کچھ پیوند کاری ہی نظر آرہی ہوتی۔ یہ وی وجہ ہے کہ درجنوں افراد وفود کی شکل میں یہاں آرہے ہیں اور جماعت اسلامی میں شامل ہورہے ہیں اور ان کا کہنا و وعدہ ہے کہ ہم جماعت اسلامی کو کامیاب کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ماضی بے داغ ہے۔ اس کی قیادت نڈر اور بے باک اور بدعنوانیوں سے پاک ہے۔ اسمبلی میں پہنچ کر آئین سازی کے کام کو آگے بڑھانا ہے۔ تاکہ نچلی سطح پر کام ہوسکیں اور ترقیاتی بجٹ کو صحیح استعمال کیا جائے ۔ یہ ہی نہیں اپنے علاقے کی نمائندگی کرتے ہویے اس کی ترجمانی بھی کریں گے۔ ان کے مسائل کے حل کے لئے نہ صرف صوبائی اسمبلی بلکہ ہر ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ سرکاری اسپتال کی بہت ضرورت ہے۔ علاقے کے مکینوں کو طبی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں اس کو بھی ترجیحات میں رکھیں گے۔
جماعت اسلامی نے کورونا کے وقت راشن فراہم کی۔ بڑی تعداد میں ماسک بانٹے، اسپرے کرایا، آکسیجن سلنڈر دئے۔ الخدمت ہیلپ سینٹر کا قیام مستقل بنیادوں پر سہولتیں فراہم کیں۔ خواتین کے لیے دستکاری و خانہ امور داری سینٹرز کا قیام عمل میں لائیں گے تاکہ ہنر سیکھ کر روزگار کما سکیں‘الحمداللہ اسی عمارت پر ایک کمپیوٹر سینٹر قائم ہے جس میں بچوں، بچیوں کو بغیر فیس سکھایا جارہا ہے۔ بنیادی ضروریات کا حصول، صفائی، پانی ، تعلیم، گیس غرض ہر مکین کی دہلیز پر اس کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور ہنگامی بنیادوں پر علاقے کے مسائل حل کرینگے۔ ان شاء اللہ رب کریم کی عنایت اور ووٹرز کی جانب سے پزیرائی ملنے پر۔