مزید خبریں

ملازمین ترقی سے محرومEOBIـ

نجی شعبے کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن فراہم کرنے والا قومی ادارہ ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن(EOBI) بڑے پیمانے پربد انتظامی اور مالی بدعنوانیوں کا گڑھ اور نا اہل و بااثر افسران کی کیریئر نرسری بن کر رہ گیا ہے جو خود تو ہر چند برس بعد اپنی ترقیوں پر ترقی سے فیضیاب ہو رہے ہیں لیکن انہوں نے جان بوجھ کر ادارے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے درجنوں پی اے اور پی ایس کی حق تلفی کرتے ہوئے ان کی جائز ترقیوں کا حق غصب کر رکھا ہے۔ ای او بی آئی کے سابق افسر تعلقات عامہ اور ڈائریکٹر سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان اسرار ایوبی نے بتایا کہ ای او بی آئی میں سفارشی اور مشکوک بھرتیوں کے حامل بعض بااثر افسران کی زبردست اجارہ داری قائم ہے جو اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے خود تو بار بار ترقیوں کی نعمت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور غیر قانونی طور پر پی اے اور پی ایس کے لیے مختص عہدوں پر بھی براجمان ہیں لیکن انہوں نے بورڈ آف ٹرسٹیز کی جانب سے متفقہ منظوری کے باوجود سخت ناانصافی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جان بوجھ کر ادارہ میں اپنے پیشہ ورانہ ہنر اور میرٹ پر بھرتی ہونے والے درجنوں پی اے اور پی ایس کو طویل عرصے سے جائز ترقیوں میں بری طرح نظر انداز کیا ہوا ہے۔ ای او بی آئی کے اعلیٰ سطحی بورڈ آف ٹرسٹیز نے اپنے 125 ویں اجلاس منعقدہ 28 فروری اور یکم مارچ 2022 کو ادارہ کے پی اے کے لیے کیریئر پلاننگ اور پی ایس کی اگلے گریڈ میں اپ گریڈیشن کی منظوری دی تھی جس پر عملدرآمد کے لیے ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی نے 11 اپریل 2022 کو آفس آرڈر
نمبر 137/2022 بھی جاری کردیا تھا لیکن اپنی ترقیوں سے لطف اندوز ہونے والے ان بدنیت بااثر افسران کی چشم پوشی اور عدم دلچسپی کے باعث آج ڈیڑھ برس کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود بورڈ آف ٹرسٹیز کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ جن سے جواب طلب کرنے والا کوئی نہیں۔ اس وقت ای او بی آئی ہیڈ آفس کراچی کے تمام ڈپارٹمنٹس کے علاوہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے بی اینڈ سی آفسز، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں قائم ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹیز اور 39 ریجنل آفسوں میں 27 پی اے اور 15 پی ایس ایک طویل سے خدمات انجام دے رہے ہیں جو ڈائریکٹر ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر جنرل کی سطح کے اعلیٰ افسران کے ساتھ نہایت جانفشانی سے خدمات انجام دینے کے باوجود انتظامیہ کی چشم پوشی اور ناانصافی کے باعث گزشتہ 25 اور 30 برسوں سے اپنی جائز ترقی سے محروم چلے آرہے ہیں۔ واضح رہے کہ ای او بی آئی کے اکثر سفارشی افسران کے برعکس ان پی اے اور پی ایس کی تقرری باقاعدہ ٹائپنگ اور شارٹ ہینڈ کی مطلوبہ اسپیڈ کے ٹیسٹ کے ذریعہ میرٹ پر عمل میں آئی تھی۔ اسرار ایوبی کا کہنا ہے کہ ماضی میں متعدد بااثر پی اے اور پی ایس اپنے زبردست اثر و رسوخ کی بدولت ترقی کے مدارج طے کرتے ہوئے ڈائریکٹر کے کلیدی عہدہ تک پہنچ چکے ہیں لیکن اس کے بعد موجودہ پی اے اور پی ایس کو پورا عرصہ ملازمت کے دوران ایک بھی ترقی نصیب نہیں ہوئی جو اس ہنر مند طبقے کے استحصال اور بدترین حق تلفی کے مترادف ہے۔ ترقی کے مستحق پی اے اور پی ایس میں طویل عرصے سے جائز ترقی سے محرومی کے باعث سخت احساس محرومی پایا جاتا ہے۔ ای او بی آئی کے ملک بھر کے 27 پی اے اور 15 پی ایس نے ای او بی آئی کی چیئر پرسن محترمہ ناہید شاہ درانی سے اس معاملہ میں فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔