مزید خبریں

شان مسعودٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے35 ویں کپتان

شان مسعود ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے35 ویں کپتان بن گئے ہیں۔ پرتھ میں شروع ہوئے تین ٹیسٹ میچوں کی سریز میں انہوں نے پہلی مرتبہ پاکستان کی قیادت کی۔بائیں ہاتھ سے بلے بازی اور دائیں ہاتھ سے میڈیم فاسٹ بولنگ کرنے والے اس کھلاڑی نے30 ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد پہلے ٹیسٹ میں کپتانی کی۔

کویت میں 14اکتوبر1989کو پیدا ہوئے شان مسعود کی عمر پرتھ ٹیسٹ کے پہلے دن34 سال اور61 د ن تھی۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ اکتوبر2013 میں جنوبی افریقا کے خلاف ابوطبی میں کھیلا۔ پرتھ ٹیسٹ سے پہلے تک انہوں نے جو30 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں انکی56 اننگز میں28.51 کی اوسط اور 48.03 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ چار سنچریوں اور سات نصف سنچریوں کی مدد سے1597 رنز بنائے ہیں ۔ وہ سات مرتبہ صفر کا شکار ہوئے ہیں اور ان کا سب سے زیادہ اسکور156 رنز ہے جو انہوں نے     انگلینڈ کے خلاف مانچسٹر میں اگست 2020 میں 470 منٹ میں319 گیندوںپر18 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے بنایا تھا

شان مسعود نے آسڑیلیا کے خلاف پرتھ سے پہلے تک جو دو ٹیسٹ میچ کھیلے تھے وہ آسڑیلیا میں ہی کھیلے تھے۔ نومبر  2019     میں ہوئی سیریز میں انہوں نے چار اننگز میں39.00کی اوسط اور 43.94 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ایک نصف سنچری کی مدد سے 156رنز بنائے تھے۔ اس دورے میں انکا سب سے زیادہ اسکور68 رنز رہا تھا جو انہوں نے184 منٹ میں127گیندوں پرآٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ایڈیلیڈ میں ہوئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بنایا تھا۔

شان مسعود ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے ایسے پہلے کپتان نہیں ہے جنہوں نے پاکستان سے باہر پیدا ہونے کے بعد کپتانی کی ہے۔ ایسے کپتانوں میں آصف اقبال، ماجد خان، جاوید برکی، حنیف محمد، مشتاق محمد،انتخاب عالم اورسعید احمدکے نام قابل ذکرہیں۔عبدالحفیظ کاردار ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی کپتانی کرنے والے پہلے کپتان تھے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے تین ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد دہلی میں 1952 میں بھارت کے خلاف پاکستان کی قیادت کی تھی۔ پہلے ٹیسٹ میں انہیں ایک اننگز اور 70 رنز سے شکست ہوئی تھی مگر لکھنو میں دوسرے ٹیسٹ میں وہ پاکستان کو ایک اننگز اور 43 رنز سے جیت دلانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کل23 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی جس میں سے چھ میں انہوں نے جیت دلائی اور چھ میں شکست۔ انکی کپتانی میں گیارہ ٹیسٹ بغیر کسی فیصلہ کے ختم ہوئے تھے۔

سب سے زیادہ ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی کپتانی کرنے والے کھلاڑی انضمام الحق ہیں جنہوں نے2010 اور2017 کے درمیان56 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی جس میں سے26 میں انہوں نے جیت دلائی اور19 میں انہیں شکست ہوئی۔ انکی کپتانی میں گیارہ ٹیسٹ میچ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوئے تھے۔ وہ پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کامیاب کپتان ہیں۔ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے جو48ٹیسٹ میچ کھیلے اس میں14 ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے پاکستان کو جیت دلائی، آٹھ ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو شکست ہوئی اور26 ٹیسٹ برابر رہے۔ جاوید میانداد نے بھی پاکستان کو14 ٹیسٹ میچوں میں جیت دلائی۔انہوں نے 34 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی جس میں چھ میچوں میں شکست ہوئی اور 14 ٹیسٹ برابر رہے۔