مزید خبریں

نیشنل اسکلز پاسپورٹ کی تقسیم اسناد کی تقریب

ملک میں آجران کی سب سے بڑی تنظیم ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان(EFP) کراچی کے زیر اہتمام عالمی ادارہ محنت (ILO) جنیوا ، وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل حکومت پاکستان، سوئس ایجنسی برائے ڈیولپمنٹ اینڈ کوآپریشن (SDC) اسلام آباد ، عالمی ادارہ محنت کے منصوبہ گورننس آف لیبر مائیگریشن ان ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایشیاء (GOALS) پاکستان اور دیگر فنی تربیتی اداروں کے اشتراک سے پاکستانی ہنر مند کارکنوں کے لئے قومی ہنر مند پاسپورٹ (National Skills Passport) منصوبہ کے تحت کوالیفائی کرنے والے 250 ہنر مند کارکنوں میں تقسیم اسناد کی تقریب کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ اس پر وقار تقریب کے مہمان خصوصی محمد یونس ڈھاگا سابق سیکرٹری خزانہ حکومت پاکستان اور موجودہ نگراں وزیر برائے ریونیو ، انڈسٹریز اینڈ کامرس حکومت سندھ تھے۔ تقریب میں عالمی ادارہ محنت کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل اینڈ ریجنل ڈائریکٹر برائے ایشیاء اور بحر الکاہل Chihoko ASada-Miyakawa، عالمی ادارہ محنت پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر Geir Thomas TONSTOL، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC) ،بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (BE&OEC) زیر نگرانی وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل حکومت پاکستان کے سربراہان، سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (STEVTA) کے سربراہان ، ممتاز آجران، کاروباری شخصیات ،ٹریڈ یونین رہنماؤں اور سول سوسائٹی کی سرکردہ شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔تقریب کے آغاز میں ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سیکرٹری سید نذر علی شرکاء کو ملک کی اقتصادی ترقی میں آجر برادری کے نمایاں کردار اور نیشنل اسکلز پاسپورٹ (NSP) متعارف کرانے کے منصوبہ کے اغراض و مقاصد اور عالمی معیشت کے دور میں اس ہنرمند پاسپورٹ کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر تقریب کے شرکاء کو نیشنل اسکلز پاسپورٹ کے اغراض و مقاصد اور اس کے تحت ہنر مند کارکنوں کے لیے ملک اور بیرون ملک روزگار کے بہتر سے بہتر مواقعوں کے متعلق ایک معلوماتی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ جس کے مطابق نیشنل اسکلز پاسپورٹ کسی بھی پاکستانی کارکن کے ہنر اور اس کی قابلیت کا ایک ڈیجیٹل پورٹ فولیو ہے جو مستقبل میں اس کی مقررہ شرائط کوالیفائی کرنے والے ہر کام کی عمر کے پاکستانی کارکن کو جاری کیا جائے گا۔ امید ہے کہ نیشنل اسکلز پاسپورٹ کسی بھی پاکستانی کارکن کے ہنر ، قابلیت اور اس کی ساکھ کے ثبوت کے طور پر اسے دنیا بھر میں منفرد شناخت فراہم کرے گا۔ مزید معلومات کے لیے نیشنل اسکلز پاسپورٹ کی ویب سائٹ wwe.pnsp.pk ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ بعد ازاں ملک کی معروف کاروباری شخصیت، EOBI کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن اور ایمپلائیرز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر ملک طاہر جاوید نے ملک کی موجودہ معاشی صورت حال، درآمدات و برآمدات میں شدید عدم توازن کا مفصل جائزہ پیش کیا اور ملک میں بلند افراط زر اور بڑھتی ہوئی بیروزگاری کے تناظر میں نیشنل اسکلز پاسپورٹ کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے ملک کے محنت کش طبقہ کو عالمی معیار کے مطابق ہنر مندی اور قابلیت کے زیور سے آراستہ کرکے ملک و قوم کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے راستہ پر گامزن کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان ورکرز فیڈریشن (PWF) کے رہنما اسد میمن نے اس مفید اور کارآمد منصوبہ میں ٹریڈ یونین تحریک کی نمائندگی کرتے ہوئے EFPکے زیر اہتمام نیشنل اسکلز پاسپورٹ کے منصوبہ کو سراہتے ہوئے اس کا دائرہ ملک کے چاروں صوبوں تک وسیع کرنے پر زور دیا تاکہ ملک کا ہر کارکن اپنے پیشہ میں ہنر مندی اور قابلیت کی صلاحیتوں کی بنیاد پر اس سہولت سے مستفید ہو سکے۔ سینیٹر رخسانہ زبیری نے نیشنل اسکلز پاسپورٹ کے منصوبہ کو وقت کی ایک اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اسے متعارف کرانے پر EFPکے کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر محمد یونس ڈھاگا نے ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان عالمی ادارہ محنت اور دیگر قومی و صوبائی اداروں کی جانب سے ملک کی لیبر فورس کو پیشہ ورانہ ہنرمندی اور قابلیت کے زیور سے آراستہ کرنے اور ان کے لیے ملک اور بیرون ملک روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقعے پیدا کرنے کے لیے نیشنل اسکلز پاسپورٹ متعارف کرانے پر عالمی ادارہ محنت اور EPF کی کاوشوں کی تعریف کی اور اس سلسلہ میں حکومت سندھ کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ نیشنل اسکلز پاسپورٹ کو ملک میں موجود کارکنوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک خدمات انجام دینے والے تارکین کارکنوں (Migrant Workers) تک توسیع دی جائے تاکہ ہنر مند کارکنوں کو ملک اور بیرون ملک روزگار کے بہتر سے بہتر مواقع میسر آسکیں۔ واضح رہے کہ ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل اسکلز پاسپورٹ کے آزمائشی منصوبہ کا آغاز 24 فروری 2023ء کو کراچی میں عالمی ادارہ محنت، عالمی ترقیاتی اداروں، وفاقی وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل حکومت پاکستان ، سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (STVETA)، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC) اسلام آباد ، بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (BE&OEC) اسلام آباد ، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) اسلام آباد کے باہمی اشتراک سے شروع کیا گیا تھا۔ اس مقصد کے حصول کے لیے کارکنوں کی فلاح وبہبود کے لیے قائم وفاقی و صوبائی اداروں اور مختلف فنی تربیتی محکموں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ایک اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ ابتداء میں نیشنل اسکلز پاسپورٹ کو تین پیشوں تک محدود رکھا گیا ہے جن میں کک، پلمبر اور الیکٹریشن کے پیشے شامل ہیں لیکن اس منصوبہ کے نتیجہ خیز ہونے کے بعد جلد ہی اس منصوبہ میں مزید پیشے بھی شامل کیے جائیں گے۔تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی صوبائی وزیر محمد یونس ڈھاگا اور عالمی ادارہ محنت کی اعلیٰ افسر مس Chihoko ASada-Miyakawa نے نیشنل اسکلز پاسپورٹ کے لیے مقررہ تربیت مکمل کرنے والے 250 میں سے تقریب میں موجود 50 کامیاب طلبہ میں NSP کی اسناد تقسیم کیں۔ تقریب میں نظامت کے فرائض سید نذر علی سیکرٹری EFPنے بحسن و خوبی انجام دیے۔