مزید خبریں

آرٹیفیشل انٹیلی جنس نوسربازوں کا ہتھیار بن گیا، شہری لٹنے لگے

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے نوسربازی کا دھندا بھی جدت اختیار کرگیا، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق ملزمان جعلی سمز کو فراڈ میں استعمال کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق موبائل فون کے ذریعے دھوکا دہی اور نوسربازی کا دھندا بھی جدت اختیار کرگیا، فراڈیوں کی جانب سے مصنوعی ذہانت سمیت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے جس میں وہ جدید سافٹ ویئر کی مدد سے تیار کردہ اہل خانہ کی آواز کے ذریعے شہریوں کو بلیک میل کرکے پیسے بٹورنے لگے ہیں۔ حاصل معلومات کے مطابق سیکورٹی اداروں کا اہلکار بن کر فراڈ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس نے نوسربازوں کا کام بھی آسان کردیا۔ مصنوعی ذہانت پر مبنی سافٹ ویئرز کی مدد سے نوسربازوں نے شہریوں کو بے وقوف بنانے اور سائبر کرائم کے نئے طریقے ایجاد کرلیے ہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے صارفین کو اپنے کان اور آنکھیں کھلی رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نوسرباز اپنے شکار کو پھانسنے کیلیے پہلے سافٹ ویئر کی مدد سے اس کے کسی قریبی عزیز کی آواز کاپی کرتے ہیں۔ پھر اس کی آواز میں اغوا یا گرفتاری کی کال کرکے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اب تک کئی شہری اسی طریقے سے لٹ چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے بینکوں کی ہیلپ لائن کے ذریعے کال اور میسج کرکے بھی صارفین کی معلومات اور رقوم چرائی جارہی ہیں۔ فراڈ کے واقعات پی ٹی اے کو رپورٹ کرنے کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پی ٹی اے نے صارفین کی فراڈ سے متعلق شکایات کے ازالے کیلیے متعلقہ شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے عوامی آگاہی مہم تیز کرنے کے علاوہ ایف آئی اے، ایس ای سی پی اور ا سٹیٹ بینک کے ساتھ اشتراک کو موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔