مزید خبریں

سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ کی زندگی جہد مسلسل کا نام ہے

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ کی زندگی جہد مسلسل کا نام ہے،انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کا قرآن و سنت کے حقیقی مفہوم سے روشناس کروایا ۔ سوشلزم ، کیمونزم مغربی تہذیب، سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جہاد کیااور فتح یاب ہوئے اوراپنی فکری صلاحیت کی بناپردنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کی بنیاد رکھی۔ المرکزالاسلامی چنیوٹ بازارمیں سید مودودیؒ کے 120ویں یوم ولادت کے سلسلہ میں خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر پروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے ان کی فکر وشخصیت اور حیات و خدمات پرروشنی ڈالی۔ تقریب سے بزرگ اراکین جماعت زمان خان نیازی، محمد رمضان سفری،ضلعی جنرل سیکرٹری شیخ محمدمشتاق نے بھی خطاب کیا۔محبوب الزماں بٹ نے کہا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم قراردلوانے میں آپ نے ’’عقیدہ ختم نبوت‘‘ ’’مسئلہ قادیانیت‘‘ جیسی کتابیں لکھی جس پر آپ کو عدالتوں کے ذریعے سزائے موت سنائی گئی۔ سیدمودودیؒ نے اسلام کے پیغام کا اصلی چہرہ جو صدیوں سے گر د آلود تھا اسے صاف شفاف بناکر امت کی رہنمائی کی اور امت مسلم کی قیادت کرنے کے لئے جماعت اسلامی تشکیل کی اور اس کے پہلے امیر منتخب ہوئے۔قیام پاکستان کے بعدسید مودودی اور جماعت اسلامی نے ملک بھر میں قرارداد مقاصد کی منظوری کے لیے بھر پور مہم چلائی اور حکومت کو مجبور کیا۔ جماعت اسلامی کامیاب ہوئی قرارداد مقاصد منظور ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ سید مودودیؒنے اسلام کو قائم اور غالب کرنے کے لیے عملاً جدوجہد شروع کی اور اس کے لیے ایک منظم تحریک برپا کی۔ مودودیؒ نے اس حقیقت سے پردہ اٹھایا کہ اسلام کوئی قومی مذہب نہیں ہے‘ بلکہ وہ خدا کا دین ہے اور اس کے ماننے والے ایک اُمت ہیں۔ یہ اُمت دین ہی کی اساس پر وجود میں آئی ہے۔ جو شخص اس دین کے عقائد و نظریات پر ایمان لے آئے وہ اس کا جز اور اس کا فرد بن جاتا ہے۔ اس اُمت کا فرض ہے کہ اپنے چھوٹے بڑے اختلافات کو فراموش کر کے دین کی سربلندی کے لیے متحد ہوجائے اور اپنے فکروعمل سے اس کی شہادت دے۔