مزید خبریں

مزدور کا چولہا جلنے میں صنعتکار کی بقا ہے ، مجید عزیز

ILO کے تعاون سے ورکرز ایمپلائرز بائی لیٹرل کونسل آف پاکستان اور ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے زیر اہتمام معاشی بحران، صنعتوں کی بقاء اور مزدوروں میں شعور پیدا کرنے کے لیے تربیتی پروگرام 3 فروری کو کراچی میں منعقد ہوا۔ جس میں آجر اور اجیر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ویبکوپ سندھ کے صدر اور AAJ ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آصف زبیری نے کہا کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ممتاز صنعت کار اور EFP کے سابق صدر مجید عزیز نے کہا کہ GSP+ کی سہولت سے حکمرانوں نے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا۔ صنعتکار سرمایہ لگائے گا تو مزدور کام کرے گا۔
آجر اور اجیر دونوں ایک ہی کشتی پر سوار ہیں۔ مزدور اور مالک چپو چلائیں گے تو معاشی بحران سے نکلا جاسکتا ہے۔ مزدور کا چولہا جلے گا تو مالک کا بھی چولہا جلے گا۔ سینئر مزدور رہنما لیاقت ساہی نے کہا کہ ILO کی کارکردگی بہت خراب ہے۔ تھرڈ پارٹی ملازمت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ آجر اور اجیر اپنے درمیان فاصلوں کو کم کریں اور متحد ہو کر کرپشن کے خاتمے کے لیے کام کریں۔ سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا کہ غیر ضروری اشیا پر زرمبادلہ ضائع نہ کیا جائے، روزگار کو بڑھایا جائے۔ ILES کی پروجیکٹ منیجر Caroline Btes نے باوقار روزگار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ILO کی رہنما میڈم کیم اور قاضی احمد اللہ نے تفصیل سے شرکاء کو آن لائن لیکچر دیا۔ EFP کے نمائندے FK صدیقی نے کہا کہ قومی سطح پر آجر اور اجیر کے نمائندے اہم مسائل پر اتفاق رائے پیدا کریں تا کہ صنعتوں کو فروغ ملے اور بیروزگاری کا خاتمہ ہوسکے۔ EFP کے نمائندے ہمایوں نذیر نے جسارت کے سوال کے جواب میں کہا کہ پروگرام میں حکومتی اہل
کاروں کو بھی بلایا جائے۔ پروگرام میں ویبکوپ کے رہنما فیروز عالم، FPCCI کے رہنما سلطان چائولہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض EFP کے سیکرٹری نذر علی نے انجام دیے۔ انہوں نے تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز کیا۔ نذر علی نے آخر میں نیلاٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل نورالہدیٰ کے لیے دعائے مغفرت کرائی۔ پروگرام میں آجر نمائندے، اے ایچ حیدری، احمد ظہیر، یوسف درباری، مزدور رہنما کرامت علی، وقار میمن، مختار حسین اعوان، عبدالرئوف، اسد میمن، فرحت پروین، ذوالفقار شاہ، مقدر زمان، قاضی سراج اور مالکان کے نمائندوں نے شرکت کی۔