مزید خبریں

ن لیگ نے سودی نظام کوتحفظ فراہم کیا، مفتی محمد زبیر

کراچی (رپورٹ :خالد مخدومی )جماعت اسلامی کی سودی نظام کے خلاف آئینی اور قانونی جدوجہد قابل تحسین ہے، ملک میں سودی نظام چلتے رہنے کی ذمے دار ن لیگ ہے 1992میں سود کے خلاف جاری حکم پر اسٹے آڈر نہ لیتی تو سودی نظام کا خاتمہ ہوسکتا تھا،حالیہ فیصلے پر بھی عمل درآمد کے لیے کوئی ٹاسک فورس یا کمیٹی قائم نہیں کی ۔ان خیالات کا اظہار ممتازعالم
دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی محمد زبیر نے جسارت سے کی گئی گفتگومیںکیا۔ان کا کہناتھا کہ ن لیگ کو قدرت نے سابقہ غلطی کا ازالہ کرنے کاموقع دیا تھامگر وہ اپنی غلطی کی تلافی کے لیے تیار نہیں ہے ،اس کا رویہ بے حسی اور جان چھڑائو والا ہے ،مفتی محمد زبیر کا مزید کہنا تھاکہ حد یہ کہ حکومت نے عدالتی حکم کے 2ماہ بعد بھی فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کوئی ٹاسک فورس یا کمیٹی قائم نہیں کی اور پھراس کے خلاف اپیل بھی دائر کردی گئی ،ان کا مزید کہنا تھاکہ جماعت اسلامی کی سودی نظام کے خلاف آئینی اور قانونی جدوجہد قابل تحسین ہے اور دیگر جماعتوں کو ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے آئینی اور قانونی جد وجہد کرنی چاہیے،ا نہوں نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور مفتی تقی عثمانی کی اپیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سودی نظام کی پشت پناہی کرنے والے بینکوںکا بائیکاٹ کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کو اپنے کھاتے ان بینکوں سے ختم کروا دینے چاہییں۔واضح رہے کہ سودی نظام کے خاتمے کا حکم جماعت اسلامی کی آئینی درخواست پر وفاقی شرعی عدالت نے جاری کیا تھاجس کے خلاف اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک،مسلم کمرشل بینک، حبیب بینک اور یونائٹیڈ بینک نیعدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی تھی ، مذکورہ بینکوں کی جانب سے اسلام دشمنی پرمبنی سودی نظام کی پشت پناہی پر مذکورہ بینکوںکے کھاتہ داروں میںشدید ردعمل پایا جاتا ہے، پچھلے2روز کے دوران امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور مفتی تقی عثمانی کی جانب سے ان بینکوں کے بائیکاٹ کی اپیل پر سیکڑوں بڑے کھاتہ داروں نے کھاتے بند کردیے جب کہ ان بینکوں کے خلاف جاری مہم میں سوشل میڈیا پر روز افزوںتیزی دیکھنے میں آرہی ہے اورمستقبل میں صارفین کی بڑی تعداد ان بینکوںمیںاپنے کھاتے بند کراسکتی ہے۔