مزید خبریں

ٹیکس اہداف زیادہ تیزی سے نہ بڑھائے جائیں،شاہدرشیدبٹ

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی کے مقابلہ میں ٹیکس اہداف زیادہ تیزی سے بڑھائے جا رہے ہیں جس سے غیر دستاویزی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے جبکہ دستاویزی معیشت کا حجم کم ہو رہا ہے۔نئے ٹیکس گزار ڈھونڈنے کے بجائے موجودہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ مسلسل بڑھانے کی پالیسی سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔افراط زر میں کمی بھی ٹیکس اہداف کی وصولی میں رکاوٹ بنے گی۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ معیشت کی شرح نمو نہ ہونے کے برابر ہے مگر اگلے مالی سال کے لئے ایف بی آر کے ٹیکس ہدف کو 9.41 کھرب روپے سے بڑھا کر 11.005 کھرب روپے کیا جا رہا ہے یعنی اس میں1.59 کھرب روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے جو زمینی حقائق سے متصادم ہے۔تیس اپریل تک تاجر دوست سکیم کے کے تحت بتیس لاکھ تاجروں کی رجسٹریشن کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس میں سے 75 دکانداروں نے دلچسپی لی ہے۔اس سکیم کی ناکامی روز اول سے ہی واضع تھی۔ٹیکس آمدن میں اضافہ کی ایک وجہ سیلز ٹیکس میں اضافہ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی ہے مگر اب جب افراط زر کم ہو رہا ہے تو اس سے ٹیکس آمدن بھی کم ہو جائے گی۔