مزید خبریں

قنبر علی خان، بگٹی قبیلے کا کچے کے ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن کا اعلان

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) دریائے سندھ کے کچے کے علاقے راؤنتی نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پر آئے دن درجنوں مسلح ڈاکوؤں کی اغوا اور شاہراہ پر رُکاوٹیں کھڑی کرکے پے در پے وارداتوں پر عوام اُٹھ کھڑے ہوئے اور کچے کے علاقے کو میدان جنگ بنادیا، ملک میں ریاستی رٹ نہ ہونے کی وجہ سے محسوس ایسا ہورہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ لڑی جارہی ہے اور ہمارے حکمراں محض یہ تماشا دیکھ رہے ہیں ڈاکوؤں کے عوامی ظلم وستم خلاف علاقے کے ہزاروں بگٹی قبیلے کا مسلح ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا اعلان جبکہ ہزاروں گاڑیوں کی تعداد میں بگٹی قوم کے افراد نے جدید اسلحے سے لیس ہوکر قافلوں کی صورت میں کچے کے علاقے میں داخل، دونوں اطراف سے اندھا دھند فائرنگ کا سلسلہ دیر تک جاری صورتحال تشویشناک۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ ڈویڑن کے اضلاع شکارپور اور کشمور کندھکوٹ جبکہ سکھر ڈویڑن کے ضلع گھوٹکی میں مسلح ڈاکوؤں نے گزشتہ کئی عرصے سے غریب مظلوم عوام پر مسلح ڈکیتی، اغوا برائے تاوان اور قتل وغارتگری کے ذریعے ظلم وستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے جبکہ چند ماہ قبل بگٹی قوم کے وڈیرہ جلال خان کلپر بگٹی کے جواں سال بیٹے سردار زدہ عبدالرحمان بگٹی کو کچے کے ڈاکوؤں نے شہید کیا تھا اور اس سلسلے میں وڈیرہ جلال خان کلپر بگٹی نے اپنے جواں سال صاحبزادے کے مبینہ قتل پر ڈاکوؤں سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سندھ کے مختلف سرداروں، سردار تیغو خان تیغانی، ایم پی اے شہریار شر اورسردار شمشاد خان سندرانی سمیت علاقے کے دیگر سرداروں نے وڈیرہ جلال خان کلپر بگٹی کو منانے کیلیے منت سماجت قافلے لیکر آئے تہے لیکن وڈیرہ جلال خان کلپر بگٹی نے ان سرداروں کو منع کردیا تھا اور ڈاکوؤں سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وہ مذکورہ سردار پیچھے ہٹ گئے جبکہ سندھ وبلوچستان سے تعلق رکھنے والے بگٹی قبیلے کے ہزاروں افراد نے سندھ کے غریب عوام کو مسلح ڈاکوؤں کے ظلم وستم سے نجات دلانے کے لیے مسلح ڈاکوؤں کے خلاف اعلان جنگ شروع کردیا ہے اور ہزاروں گاڑیوں کے قافلوں پر مشتمل بگٹی قبیلے کے عوام نے جدید اسلحے سے لیس ہوکر ضلع گہوٹکی کے کچے کے علاقے راؤنتی میں پہنچے جہاں انہوں نے مسلح ڈاکوؤں پر دھاوا بول دیا اور ڈاکوؤں کی کمین گاہوں وپناہ گاہوں کو منہدم کرکے آگ لگاکر تہس نہس کردیا گیا جبکہ بگٹی قوم کے مسلح جنگجوؤں نے ڈاکوؤں کی پوری بستی کو گھیرے میں لیکر اور گھروں میں گھس کر بڑی بہادری اور بے جگری سے لڑرہے ہیں جس حملے میں دونوں اطراف سے جدید اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کا سلسلہ دیر تک جاری رہا جس میں تین خطرناک ڈاکوؤں کے ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں جبکہ اس کے علاوہ باقی دیگر ڈاکو بھی بگٹی قوم کے مکمل گھیرے میں آگئے ہیں اس سخت اور نازک صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے بگٹی قوم کے دیگر سینکڑوں گاڑیوں کے قافلے بھی اپنی قوم کے بھائیوں کی مدد ومعاونت کیلیے کچے میں داخل ہورہے ہیں اور اس وقت صورتحال بڑی تشویشناک ہے، اس سلسلے میں نوابزدہ گہرام خان بگٹی کا کہنا تھا کہ چیف آف کلپر جلال خان تنہا نہیں ہے اور یہ جنگ چیف آف کلپر کی نہیں بلکہ پوری بگٹی قوم کی جنگ ہے اور ہم ڈاکوؤں کے خلاف مسلح جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کرنے میں کوئی کسر نہیں چہوڑیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم ہروقت دعاگو ہیں کہ اللہ پاک بگٹی قوم کو ہر میدان میں فتحیاب کرے کیونکہ یہ نواب اکبر بگٹی شہید کی قوم ہے اپنے مخالفین کو نہیں چہوڑتی اور نہ کبھی غنڈہ گردی برداشت کرتی ہے اور نہ ہی ظلم وزیادتی ان کا کہنا تھا کہ کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف بگٹی قوم نے کمر کس لی ہے اور اپنی سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ سماج دشمن عناصروں کے خلاف مکمل کامیابی تک اپنی جنگ جاری رکھے گی۔