مزید خبریں

حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کیلیے اصلاحات لانے کا اعلان

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے بنیادی ڈھانچے کی بہتری ضروری ہے،ملک خیرات سے نہیںٹیکس سے چلتے ہیں‘ ٹیکس اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ضروری ہے، پنشن کے اخراجات کو قابو میں لانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک صرف ٹیکس دینے سے ہی چل سکتے ہیں، نان فائلر کی سمز بلاک کرنے کے معاملے میں غیرملکی سرمایہ کار ہم سے کیسے ناراض ہوسکتے ہیں؟ ہم کئی چیزوں میں آگے بڑھ رہے ہیں اور بڑھتے رہیں گے، مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے توقع ہے شرح سود بھی کم ہوگی، جون جولائی اور اگست میں ریٹ نیچے آتا لگ رہا ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد اگلے 7 سے 10 دن کے اندر پاکستان آئے گا، اس وفد کے ساتھ نئے پروگرام کے حجم اور مدت طے کی جائے گی، کلائمنٹ چینج کے اثرات سے متعلق بھی بات کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ واضح طور پر بتارہا ہوں پوری کابینہ ہمارے ساتھ ہے، سب مشاورت سے چلتے ہیں کب تک پہلے سے ٹیکس نیٹ میں شامل لوگوں پر ہی مزید بوجھ ڈالتے جائیں گے؟ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح اگلے 3 سے 4 سال میں بڑھا کر 13سے 14 فیصد تک لے کر جانا ہے‘ سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کا کامیاب دورہ ہوا، گزشتہ 10 ماہ سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے بڑھ گئے، روپے کی قدر میں بھی استحکام ہے اور ملک درست سمت میں ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پیشن میں اصلاحات کی جائیں گی، میں جس ادارے سے آیا ہوں وہاں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 65 سال کر دی، آج کل 60 سال کی عمر نئی 40سال کے برابر ہیں‘ پشن میں اصلاحات کرنا ہوں گی، اب باتوں سے گزارا نہیں ہو گا بلکہ کام کرنا ہوگا۔