مزید خبریں

سندھ کابینہ میں بدین کے کسی نمائندے کو نمائندگی نہ مل سکی

بدین (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی میں اندرونی اختلافات، الزامات اور رسہ کشی کے علاوہ 2 سرکاری محکموں کے ایکسین کی پارٹی کی اہم شخصیات کو بدین کی مقامی شخصیات کو کروڑوں روپے کا کمیشن دینے کی رپورٹ کے باعث سندھ کابینہ میں بدین کے کسی نمائندے کو نمائندگی نہ مل سکی۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی ضلع بدین سے منتخب اراکین اسمبلی، بااثر شخصیات اور پارٹی عہدیداران کے اندرونی اختلافات، رسہ کشی اور پارٹی قیادت کو ایک دوسرے کے خلاف عائد کیے گئے الزامات سے آگاہی کے علاوہ محکمہ ہائی ویز کے ایک سابق ایکسین اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے ذمہ داران کی جانب سے سندھ کابینہ میں شامل پارٹی کی 2 اہم شخصیات کو بدین سے تعلق رکھنے والی مقامی شخصیات کو کروڑوں روپے کا کمیشن دینے کی مہیا کی گئی رپورٹ کے باعث سندھ کابینہ کے دوسرے توسیع مرحلے میں بھی بدین کے کسی اراکین اسمبلی کو نمائندگی مشیر اور معاون خصوصی کا عہدہ نہ مل سکا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں بدین کے 2 اراکین سندھ اسمبلی کے نام تجویز کر کے پارٹی قیادت کی منظوری کے لیے پیش کیے گئے تھے جن میں سے ایک رکن صوبائی اسمبلی کو وزارت دی جانے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ ایک نام مشیر اور ایک نام معاون خصوصی کے لیے تجویز کیا گیا تھا، وزارت اور مشیر کے عہدے کے لیے جاری کوشش اور لابنگ میں کابینہ میں نمائندگی کے خوائش مند اُمیدواروں نے ایک دوسرے کے خلاف سابق حکومت میں محکمہ ہائی ویز، پبلک ہیلتھ، بلدیات، ریوینیو، زراعت سمیت دیگر محکموں میں کمیشن اور کی گئی کرپشن سرکاری ریکارڈ میں ہیرا پھیری اور جعلسازی سے زمینوں اور شہری پلاٹوں پر قبضے کے علاوہ منشیات فروشی اور سرکاری محکموں میں ملازمت کے حصول کے لیے بھاری رشوت وصول کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کرنے کی رپورٹ کے باعث سندھ کابینہ میں بدین کو نمائندگی نہ مل سکی، جبکہ پارٹی ذرائع کے مطابق بدین سے تعلق رکھنے والی ایک غیر منتخب شخصیت کو وزیراعلیٰ سندھ کا مشیر اور خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب رکن سندھ اسمبلی کو وزیراعلیٰ سندھ کا معاون خصوصی بنانے منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن التواء اور تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے پارٹی قیادت کی اسلام آباد میں مسلسل مصروفیات بتائی جا رہی ہیں۔