مزید خبریں

نکاسی آب کا مسئلہ گھمبیر شکل اختیار کر گیا ، ڈاکٹر فواد احمد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا ہے کہ علاقائی و بلدیاتی مسائل کے حل کیلیے شہری اداروں کو ایک پیج پر آکر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کو سہولیات پہنچانے میں کسی قسم کی کمی نہ ہو ،پانی وسیوریج کے مسائل کو حل کیے بغیر انفراسٹرکچر کو درست نہیں کر سکتے۔ گلشن اقبال میں ترقیاتی کاموں سے قبل پانی وسیوریج لائنوں کو درست کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران اور یوسی کے منتخب بلدیاتی نمائندگان کے ہمراہ فراہمی و نکاسی آب کے مسائل کے حل اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مون سون سیزن سے قبل سیوریج مسائل کا حل انتہائی ضروری ہے تواتر سے سیوریج لائینز کی صفائی کی جاتی رہے تو سیوریج مسائل سے۔ مون سون سیزن سے قبل شہریوں کو درپیش مسائل دور کرنے کیلیے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے جو کہ ترتیب دی گئی۔ اس موقع پر یوسیز کے منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل کی طرف نشاندہی کی جس میں بنیادی مسئلہ پانی وسیوریج کے مسائل کا تھا جبکہ انہوں نے نشاندہی کی کہ کے ایم سی کی جانب سے سڑکوں کی کھدائی کرکے چھوڑ دیا گیا ہے جس سے مسائل پیدا ہورہے ہیں جبکہ علاقوں میں سیوریج کے مسئلے کے سدباب کیلیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں ترتیب دی گئی ہے بعض جگہوں پر سیوریج لائنوں کی تنصیب کے بغیر سیوریج مسائل حل نہیں ہوسکتے، اس موقع پر چیئرمین ڈاکٹر فواداحمد نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نکاسی آب کا مسئلہ گھمبیر مسئلے کی شکل اختیار کر چکا ہے اس سلسلے میں فوری ایکشن لیتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے یوسی کے بلدیاتی نمائندے ہر وقت عوام کی خدمت کیلیے کوشاں ہیں، منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ہمراہ علاقوں کے مسائل کو فوری حل کیا جانا چاہیے ، چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ جلد ہی گلشن اقبال میں ترقیاتی کاموں کا جھال بچھا رہے ہیں جس سے انفراسٹرکچر میں واضح بہتری نظر آئیگی۔تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر طویل المعیاد ترقیاتی منصوبے فراہم کرنا چاہتے ہیں۔واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے موجود افسران نے اس موقع پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ جو مسائل فوری حل کیے جاسکتے ہیں ان کے حل کیلیے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔