مزید خبریں

شہداد پور:پولیس کی سربرستی ،شہر سماجی برائیوں کا گڑھ بن گیا

شہدادپور (نمائندہ جسارت) پولیس کی مجرمانہ خاموشی و سرپرستی کی وجہ سے شہدادپور سٹی سماجی برائیوں کا گڑھ بن گیا، آکڑا پرچی، جواء ،منشیات، شراب و دیگر سماجی برائیوں میں اضافہ، شہری و سماجی حلقوں میں تشویش، حکام سے نوٹس لے کر غفلت برتنے والے پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کے جرائم و سماجی برائیوں کے خاتمے کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود شہدادپور سٹی میں جرائم تو درکنار سماجی برائیوں کا خاتمہ بھی ممکن نا ہو سکا، ایسا لگتا ہے پولیس کی مجرمانہ خاموشی و سرپرستی کے باعث شہدادپور سٹی سماجی برائیوں کا گڑھ بنتا جارہا ہے، شہدادپور سٹی تھانے کی حدود میں آکڑا پرچی کو چلانے والے کارندے گھروں اور شہر کے مین چوراہوں پر اپنا گھنائونا کاروبار سرعام کررہے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی طرف گامزن ہوتی جارہی ہے۔ ان سماجی دشمنوں کے خلاف پولیس کی غیر موثر کارروائی کی بدولت شہر میں سرعام جوئے کا کاروبار، منشیات و شراب بھی سر عام فروخت کی جارہی ہے۔ سماجی برائیوں کے کاروبار میں منسلک مافیا کی جانب سے پولیس انتظامیہ کو بھاری رشوت ادا کی جاتی ہے جس کی وجہ سے پولیس کی سرپرستی میں آکڑا پرچی جوئے کا گڑھ بنتا جا رہا ہے، مختلف علاقوں جانی پورہ چوک، عظیم بھٹی چوک، ہالا چوک، سوائی روڈ، اسٹیشن روڈ، سمیت دیگر علاقوں میں پولیس کی سرپرستی میں آکڑا پرچی جوئے کا کاروبار عروج پر چلایا جارہا ہے، وائن شاپ بند ہونے کے بعد وائن شا پ مالکان کے کارندے ہوم ڈیلیوری کے ذریعے اپنا کاروبار چلا رہے ہیں، سماجی برائیوں میں اضافے پر شہریوں و سماجی حلقوں میں اس حوالے سے گہری تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی نوابشاہ ریجن، ایس ایس پی سانگھڑ و دیگر حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری نوٹس لے کر سماجی برائیوں میں ملوث افراد کی سرپرستی اور رشوت وصولی میں ملوث پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائیں، اگر فوری سماجی برائیوں کو بڑھنے سے نا روکا گیا تو شہر جرائم و سماجی برائیوں کا گڑھ بن جائے گا جس کی تمام ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔