مزید خبریں

دمشق پر اسرائیلی حملے میں 8شامی فوجی زخمی

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شامی دارالحکومت دمشق کے قریب اسرائیلی حملے میں 8فوجی زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق شام میڈیا نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے جولان کی سمت سے فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک عمارت تباہ ہوگئی۔ یاد رہے کہ اپریل کے اوائل میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے 2سینئر کمانڈروں سمیت 7افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد ایران اور اسرائیل ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں آگئے تھے۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کے تقریباً 3ہزار جنگجو اور فوجی مشیر شام میں تعینات ہیں۔ لیکن تہران صرف ان مشیروں کی بات کرتا ہے جو عراق، اردن، لبنان اور اسرائیل کی سرحدوں پر واقع علاقوں میں حکومتی افواج کی مدد کرتے ہیں۔ لبنانی حزب اللہ اورایران نے اسرائیل کے حملوں کے بعد شام میں اپنی فوجی موجودگی کو کم کر دیاہے۔ایرانی فوج نے جنوبی شام کے علاقے کو خالی کر دیا ہے ،جب کہ فوجیں دمشق کے دیہی علاقوں درعا اور قنیطرہ میں گزشتہ ہفتوں کے دوران اپنی پوزیشنوں سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ دوسری جانب پینٹاگون نے اپنی داخلی تحقیقات کے بعد مرتب کردہ رپورٹ میں تسلیم کر لیا ہے کہ شام میں ایک ڈرون حملے میں شہری کی ہلاکت ہوئی تھی۔ امریکا کی طرف سے یہ ڈرون حملہ 2023 میں کیا گیا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی سنٹرل کمانڈ کا اس سے قبل دعویٰ تھا کہ اس نے القاعدہ کے ایک سینئر رہنما کو ڈرون حملہ کر کے ہلاک کیا تھا۔ تاہم سنٹرل کمانڈ کا یہ دعویٰ غلط نکلا ۔