مزید خبریں

جماعت اسلامی شکارپور کے تحت ڈاکوراج کیخلاف احتجاج

شکارپور (نمائندہ جسارت)ڈاکو راج و قبائلی تصادم کیخلاف جماعت اسلامی کے تحت شکارپور میں رستم چوک تا لکھی گیٹ احتجاجی ریلی شکارپور ضلع میں بے امنی، ڈاکو راج اور قبائلی تصادم نے عوام کا جینا مشکل بنادیا ہے ہر شہری عدم تحفظ کا شکار ہے،اغوا برائے تاوان کی وارداتیں روزانہ کا معمول بن چکی ہیں، عوام سراپا احتجاج ہے مگر بے حس حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جان بوجھ کر یہاں کا امن تباہ کیا جارہا ہے ,عبدالسمیع بھٹی،محمود الاہی ہکڑو،وسیم شیخ ودیگر رہنمائوں کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی شکارپور کی جانب سے ضلع میں شدید بے امنی، ڈاکے،لوٹ مار،اغوا برائے تاوان اور قبائلی تصادم کے خلاف رستم چوک تا لکھی در تک زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں شریک لوگوں نے امن کھپے،امن کھپے، بے امنی ختم کرو،سندھ کی دھرتی امن کی دھرتی کے فلک شگاف نعرے لگارہے تھے جبکہ ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی موجود تھے جن پر حکمرانوں شکارپور کو امن دو،جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنا بند کرو کے نعرے درج تھے۔احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر عبدالسمیع شمس بھٹی،نائب امیرمحمود الاہی ہکڑو، شہری اتحاد کے رہنما ایڈووکیٹ اصغرپہوڑ،سول سوسائٹی کے وسیم شیخ سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور ضلع میں بے امنی، ڈاکو راج اور قبائلی تصادم نے عوام کا جینا مشکل بنادیا ہے ہر شہری عدم تحفظ کا شکار ہے، اغوابرائے تاوان کی وارداتیں روزانہ کا معمول بن چکی ہیں، عوام سراپا احتجاج ہے مگر بے حس حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جان بوجھ کر یہاں کا امن تباہ کیا جارہا ہے۔ جیکب آباد میں صوبائی مشیر اور سیکورٹی اسکواڈ کی گاڑی سے جدید اسلحے کی اسمگلنگ اس بات کا ثبوت ہے۔ حکومت شکارپور سمیت سندھ بھر میں قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں کیونکہ تمام جرائم سے پولیس اورانتظامیہ کی کالی بھیڑوں کو مالی فائدے حاصل ہورہے ہیں لیکن عوام رل گئے ہیں۔ سندھ خصوصاً لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن اغوابرائے تاوان کے حوالے سے منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ قیام امن،شہریوں کی جان اور مال کے تحفظ سمیت جرائم پیشہ افراد کیخلاف بے رحم آپریشن کرکے اپنی آئینی اور اخلاقی ذمے داری پوری کرے۔