مزید خبریں

توقعات پوری نہ ہونے پر صنعتکاروں میں مایوسی ، صدر کاٹی

کراچی ( کامرس رپورٹر) کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جوھر علی قندھاری نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے مسلسل ساتویں مرتبہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے انڈسٹری تباہ ہو جائے گی ،کیونکہ معاشی اہداف کے حصول میں شرح سود بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اشاریہ مثبت ظاہر ہو رہے تھے، جبکہ افراط زر میں بھی مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، اس پر صنعتکاروں کی توقع تھی کہ شرح سود میں کم از کم ایک فیصد کمی کی جاسکتی تھی۔ لیکن اسٹیٹ بینک کے فیصلے سے صنعتکاروں میں مایوسی چھا گئی۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور شرح نمو میں کمی بھی بلند ترین شرح سود کے باعث ہے۔ جوہر قندھاری نے مزید کہا کہ مہنگے قرضوں سے صنعتی نمو انتہائی کم ہوگیا ہے۔ جو صنعتیں چل رہی ہیں انہیں سرمائے کی قلت ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود خطہ میں سب سے زیادہ ہے جس سے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کئی ماہ سے شرح سود میں کمی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ صدر کاٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتکاروں کے مطالبے کے مطابق حکومت شرح سود میں فوری کمی کرکے 13 فیصد تک مقرر کرے تاکہ انڈسٹری کی مشکلات کم ہوں، پیداواری لاگت اور سستے قرضے فراہم کئے جائیں جس سے انڈسٹری کو درپیش سرمائے کی قلت ختم کرنے میں مدد ملے گی۔