مزید خبریں

پاکستان ریلوے مسائل کا گڑھ بن گیا ہے‘ شیخ انور

پریم یونین سی بی اے کے مرکزی قائدین شیخ محمد انور، مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تونیو ، مرکزی چیف آرگنائزر خالد محمود چودھری نے ملک قیوم اعوان، ابو سعید جعفری ڈویژنل صدر پشاور انور علی کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا قومی ادارہ ریلوے مسائلستان بن گیا ہے۔ 76 سالوں سے اس ملک پر قابض حکمرانوں نے ریلوے کے ساتھ ہمیشہ کھلواڑ کیا۔پاکستان ریلوے ایک دفاعی رفاہی اور فلاحی ادارہ ہے جو ملک کی وحدت کی علامت ہے چاروں صوبوں کی خوبصورت زنجیر ہے بلک پاکستان کی وحدت کی علامت ہے۔ بار

بار کی ڈاؤن سائزنگ، رائٹ سائزنگ، آؤٹ سورسز اور بھاری معاوضوں پر تعینات مشیران کے مشوروں سے محکمہ کو ناکام تجربہ گاہ بنا دیا گیا۔ پاکستان ریلوے میں گزشتہ دو سالوں سے تنخواہوں کی ادائیگی کا نظام بری طرح متاثر ہو چکا تھا۔ ہر ماہ مزدوروں کی تنخواہیں کئی کئی دن تاخیر کا شکار ہوتی رہیں موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ریل کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ 2 سال قبل سیلاب کی تباکاریوں کی وجہ سے پاکستان ریلوے کو 10 ارب کا نقصان ہوا۔ وفاقی حکومت نے ہمارے تمام تر کوششوں کے باوجود ریلوے کو بیل آؤٹ پیکیج نہیں دیا۔

بیل آؤٹ پیکیج نہ دینے سے آج پاکستان ریلوے شدید مسائل کا شکار ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے تنخواہ ،میڈیکل الاؤنس اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔ پاکستان ریلوے میں بلا مقصد نچلے سٹاف کی ریشنلائزیشن فوری طور پر ختم کی جائے۔ اگر ڈاؤن سائزنگ کرنی ہے تو ملازمین کی نہیں افسران کی ڈاؤن سائزنگ کی جائے۔ پاکستان ریلوے میں کنٹریکٹ افسران اور بھاری معاوضوں پر تعینات کنسلٹنٹس کی تعیناتیوں پر پابندی لگائی جائے۔ ریلوے کی تنخواہ اور پنشن دیگر وفاقی اداروں کی طرح وزارت خزانہ اپنی ذمہ لے۔ پاکستان ریلوے کی بحالی کے لیے حکومت فوری طور پر 25 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج دے۔ خالی اسامیوں پر ریلوے ملازمین کے بچوں کو بھرتی کیا جائے۔ پاکستان ریلوے ٹرینوں کی نجکاری فوری طور پر بند کی جائے۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دیں گے۔ اپنے حق کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔