مزید خبریں

صحافتی تحاریک منہاج برنا کی وفات کے بعد ختم ہوچکی ہیں، سہیل ورائچ

پہلے ویج بورڈ ایوارڈ ہوتا تھا، جوصحافیوں کی جدوجہد کے بعد بنایا جاتا تھا اب ویج بورڈ کا کوئی ایوارڈ نہیں۔ میڈیا میں پیسا آچکا ہے۔ تنخواہیں مالک اپنی مرضی سے دیتا ہے۔ صحافتی تحاریک 1978کے بعد یا یوں کہا جائے تو بہتر ہوگا کہ صحافیوں کے رہنماء منہاج برنا کی وفات کے بعد ختم ہوچکی ہیں۔ یہ بات پاکستان سے آئے ہوے مہمان سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے جدہ میں پاکستانی صحافیوں سے ملاقات میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ ملاقات میں پاکستان جرنلسٹس فورم، پاک اوورسیز میڈیا فورم اور یونائٹیڈ جرنلسٹس فورم کے اراکین جن میں امیر محمد خان ، محمد امانت اللہ، شاہد نعیم، اسد اکرم، جمیل راٹھور، خالد چیمہ، محمد عدیل، شعیب الطاف، ثناء شعیب، مرزا مدثر، محمد عدیل، جہانگیرخان، احمد فواد خان سواتی، جہانگیرخان، عاطف علی وٹو، عدیل ملک، احمد سواتی، امانت اللہ،ثناء شعیب اوردیگرنے شرکت کی۔ سہیل ورائچ نے جدہ مستند صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں فی الحال پرنٹ میڈیا کا مسقبل بہتر ہے۔ اخراجات میں اضافوں کی وجہ سے دنیا بھرمیں پرنٹ میڈیا آن لائین جارہا ہے، پرنٹ میڈٰیا کے بعد الیکٹرانک میڈیا اور اب سوشل میڈ یا کا دور بھی ہے۔ سوشل میڈیا کی نگہداشت کرنا بہت ضروری ہے تاکہ عوام غیرمعیاری اورفیک خبروں سے گمراہ نہ ہوں انہوں نے کہا کہ جدہ میں مجھے آج تجربہ کار صحافیوں سے ملاقات کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ پاکستان میں میڈیا کے معاملات، مشکلات اور مستبقل پر ہونے والی بات چیت میں سہیل وڑائچ نے کہا آپ لوگوں پر پاکستان کے حوالے زیادہ ذمہ داریا ں عائد ہوتی ہیں کہ دوست ملک میں بیٹھ کر پاکستانی عوام اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو مثبت خبروں سے آگاہ کریں۔ پاک سعودی دوستی کو مزید تقویت دینے کیلئے کمیونٹی کو آگا ہ کریں کہ وہ مقامی قوانین کا احترام کریں۔ اس موقع پرکشمیر ایکسپریس کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ صحافیوں کا کہنا تھا کشمیر ایکسپریس پاکستان میں تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے قلم کی جہاد کررہا ہے۔ نشست میں سہیل وڑائچ کے میزبان پاکستانی سرمایہ کارچوہدری شفقت محمود ، جاپان سے آئے ہوئے کالم نگارعرفان صدیقی بھی موجود تھے۔ شرکاء نے سہیل وڑائچ اورعرفان صدیقی کوحکومت پاکستان کی جانب سے ملنے والے تمغوں پر مبارکباد بھی دی۔ نشست کی نظامت کے فرائض پاکستانی پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے طویل عرصے سے سعودی عرب میں مقیم کہنہ مشق صحافی، کالم نگاراورمقبول شخصیت امیرمحمد خان نے بحسنِ خوبی سرانجام دیں۔