مزید خبریں

قنبر علی خان: بار دانہ کی عدم فراہمی، آبادگار دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) ایوان زراعت سندھ لاڑکانہ ڈویژن کے صدر سید سراج الاولیاء راشدی کی جانب سے قنبر شہدادکوٹ ضلع میں مقامی آبادگاروں سے گندم کی خریداری کے لیے بار دانہ کی عدم فراہمی اور خریداری مراکز پر گندم نہ خرید نے سے آبادگار دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ محکمہ خوراک کے افسران کی جانب سے مقامی آبادگاروں سے گندم خریدنے کے بجائے بیوپاریوں اور بااثر لوگوں کے ایجنٹوں سے ملی بھگت کرکے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سستے داموں میں گندم خرید کر کاشتکاروں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف حکومت کی جانب سے مقررہ نرخ سے فی بوری گندم ڈھائی ہزار سے زائد رقم کٹوتی کرکے مہنگائی کے ستائے ہوئے کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ محکمہ خوراک کے افسران کی جانب سے کاشتکاروں کو گندم کی خریداری کے لیے باردانہ فراہم کرنے کے بجائے مبینہ طور پر منتخب اراکین اسمبلی کے ایجنٹوں، بااثر لوگوں اور بیوپاریوں کو فراہم کرکے ان سے گندم خرید کر ہدف پورا کیا جا رہا ہے۔ سراج راشدی نے وزیر اعظم اور چیئرمین پی پی سے مطالبہ کیا کہ محکمہ خوراک کی لوٹ مار روکنے کے لیے فوری سندھ خصوصاً ضلع قنبر شہداد کوٹ میں گندم کی خریداری کے پاسکو سینٹر قائم کرکے کاشتکاروں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔