مزید خبریں

امریکی وزیرخارجہ کے دورہ چین سے خطے اور عالمی سطح پرگہرے اثرات مرتب ہوںگے

کراچی (رپورٹ: قاضی جاوید) امریکی وزیرخارجہ کے دورہ چین سے خطے اور عالمی سطح پرگہرے اثرات مرتب ہوںگے‘ واشنگٹن چاہتا ہے بیجنگ ماسکو کی یوکرین جنگ میں مدد نہ کرے اور تہران کو تل ابیب کے ساتھ محاذ آرائی سے باز رکھنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے‘ انٹونی بلنکن کے دورے کا مقصد چین سے امریکا، یورپ اور اسرائیل کی سیکورٹی کی ضمانت لینا ہے۔ان خیالات کا اظہارڈاکٹر شاہد مسعود،واشنگٹن سے ڈاکٹر رمضان شاہد اورصحافی اوریا مقبول جان نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’امریکی وزیرِ خارجہ کے دورہ چین سے خطے پر اثرات کیا ہو ں گے؟‘‘ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہ چین سے خطے اور یورپ پر گہرے اثرات مرتب ہو نے کے امکانات ہیں‘ انٹونی بلنکن کی چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی سے 5 گھنٹے تک ملاقات جاری رہی‘ پھر ان کی بیجنگ میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات ہوئی‘ دورے سے قبل جو شدید اختلافات دونوں بڑے ممالک کے درمیان نظر آرہے تھے‘ اس میں کچھ کمی تو شاید نہیں ہو سکی لیکن مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے پر اتفاق ہو گیا ہے‘ امریکی وزیر
خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر چین نے روس کو یوکرین پر حملے میں استعمال ہونے والے ’آئٹمز‘ کی فراہمی نہیں روکی تو پھر واشنگٹن کارروائی کرے گا جس کے جواب میں چین نے یہی جواب دیا کہ امریکا کی جانب سے دنیا کو جس تیزی سے اسلحہ کی سپلائی کی جا رہی ہے اس سے دنیا کا امن تباہ ہو گا‘ حماس، یمن ،اسرائیل جنگ کے بارے میں امریکا کی پریس ریلیز میں کو ئی خاص ذکر نہیں آیا لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین اسرائیل کے دشمنوں کی مدد نہ کر ے۔ واشنگٹن سے ڈاکٹر رمضان شاہد نے کہا کہ خطے پر ہی نہیں عالمی سطح پر بھی امریکی وزیر خارجہ کے دورہ چین کے اثرات بہت گہرے ہو سکتے ہیں‘ چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی پر امریکا کے وزیر خارجہ نے واضح کر دیا ہے کہ چین سرد جنگ کے زمانے سے یورپ کی سیکورٹی کو سنگین خطرے سے دوچار کرنے کے لیے روس کو مدد فراہم کر رہا ہے‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا صرف اپنی ہی نہیں پورے یورپ کی سیکورٹی کی ضمانت بھی چین سے حاصل کر نا چاہتا ہے‘ امریکا یورپ کی سیکورٹی کو اسرائیل کے تحفظ سے نتھی کر رہا ہے لیکن امریکی وزیرِخارجہ انٹونی بلنکن نے یہ نہیں بتایا کہ امریکا کس قسم کے اقدامات اٹھانے کی تیاری کر رہا ہے‘ امریکا اور اس کے جی 7 ممالک بھی اسرائیل کے تحفظ کے لیے کا م کر رہے ہیں۔صحافی اوریا مقبول جان نے کہا کہ انٹونی بلنکن چین خطے اور مشرقِ وسطیٰ میں نئی جنگ کے لیے میدان ہموار کر نے آئے تھے‘ امریکا ہر طرح سے اسرائیل کو اس کی ہاری ہوئی جنگ سے بچانے کی کو شش کر رہا ہے جس کے لیے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے چین سے کہا ہے کہ چین، ایران کو اسرائیل کے خلاف مزید محاذ آرائی سے باز رہنے پر زور دے‘ امریکا خطے میں اپنی مداخلت بڑھانے کے لیے چین کو راستے سے ہٹانے کی کو شش میں مصروف ہو گیا ہے‘ امریکا بھارت کو بھی چین سے لڑوانے کی کو شش میں بھی مصروف ہے‘2023ء فروری میں بھی امریکا نے چین کا ایک غبارہ ریاست جنوبی کیرولائنا کے قریب مار گرایا تھا‘ چین نے اس بات کی تردید کی تھی کہ یہ غبارہ جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہا تھا اور کہا کہ یہ صرف ایک موسمیاتی ائرشپ تھا جو ہوا کے باعث اپنے راستے سے ہٹ گیا تھا۔ امریکا کا کہنا ہے کہ چین ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بروئے کار لا کر اسے اسرائیل کے خلاف محاذ آرائی سے باز رکھ سکتا ہے‘ دورہ چین کے دوران امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں بیجنگ مشرق وسطیٰ میں ایک ’تعمیری‘ کردار ادا کر سکتا ہے۔