مزید خبریں

یر غمالیوں کی واپسی تک لڑائی بند نہیں کرینگے ،اسرائیلی وزیر دفاع

غزہ/ تل ابیب/ سڈنی/ واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی تک لڑائی بند نہیں کریں گے‘ غزہ کی پٹی میں اس وقت تک لڑائی جاری رہے گی جب تک حماس اور فلسطینی دھڑوں سے یرغمالیوں کو رہا نہیں کرالیا جاتا۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق گیلنٹ نے’’ایکس‘‘ پر کہا کہ ہم لڑائی بند نہیں کریں گے۔ انہوں نے دنیا بھر میں اپنے دوست ملکوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے رفح پر فضائی حملے تیزکردیے ، اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے انتباہ کے باوجود جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع شہر رفح سے شہریوں کو نکالے گا اور ایک بڑا حملہ شروع کرے گا۔ ادھر حماس کے ایک اعلیٰ سیاسی عہدیدار نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ 5 سال یا اس سے زاید عرصے کے لیے جنگ بندی پر تیار ہے بشرطیکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام 1967ء کی فلسطینی حدود کی بنیاد پر منظور کر لیا جائے۔ فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہرے امریکا اور فرانس کے بعد آسٹریلیا کی یونیورسٹی تک پھیل گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگا لیے۔ طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔ طلبہ نے حکومت سے مزید مطالبہ کیا کہ اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کی جائے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں عربی زبان کی خاتون ترجمان نے غزہ سے متعلق جوبائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہوئے استعفا دیدیا۔ رپورٹ کے مطابق ہالا رہریت نے 2006ء میں بطور پولیٹیکل آفیسر فارن سروس میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ دبئی ریجنل میڈیا میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں رفح کے مقام پر اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی انتقال کرگئی۔ گزشتہ ہفتے غزہ میں رفح کے علاقے میں ہونے والے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں حاملہ خاتون سبرین السکنی، ان کے شوہر اور 3 سالہ بیٹی شہید ہوگئے تھے۔ ڈاکٹروں نے ہنگامی آپریشن کرکے سبرین السکنی کی بیٹی کو بچا لیا تھا اور نومولود بچی کا نام ’شہید سبرین کی بیٹی‘ رکھا گیا تھا۔