مزید خبریں

حیدرآباد ،ریلوے ملازمین کی تنخواہیں تاخیر کا شکار

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) این ایل ایف سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، جنرل سیکرٹری محمد عمر شر، حیدرآباد زون کے صدر عبد القیوم بھٹی، سینئر نائب صدر مبین راجپوت، جنرل سیکرٹری اعجاز حسین، انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ریلوے مزدور پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے، جبکہ ماہانہ تنخواہیں بھی مسلسل تاخیر سے حاصل ہو رہی ہیں اور مزید ستم ظریفی یہ ہے کہ محنت کشوں سے 12، 12 گھنٹے ڈیوٹی لی جار ہی ہے، جبکہ دوسری جانب اسٹیشن ماسٹر جو انتہائی اہمیت کی حامل پوسٹ ہے اور ریلوے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، وہاں بھی صورتحال انتہائی درد ناک ہے، اسٹیشن ماسٹروں سے بھی قانون کے مطابق ڈیوٹی لینے کے بجائے 12 سے 18 گھنٹے مسلسل ڈیوٹی لی جا رہی ہے جو انتہائی خطر ناک صورتحال ہے، ریلوے میں کافی تعداد میں آسامیاں خالی ہونے کے باوجود بھرتی نہیں کی جا رہی، اس وجہ سے ڈ ی ایس اور دیگر بڑے افسران خالی اسامیوں پر کام چلانے کے لیے سینئر اور تجربہ کار ملازمیں رکھنے کے بجائے جونیئر ملازمین سے بھتا طے کر کے اضافی لوک آفٹر کا چارج دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ شخص اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دیتا اور لوک آفٹر کی ڈیوٹی دیتا ہے جس کی وجہ سے اور زیادہ شارٹیج ہوتی ہے، اس کی مثال یہ ہے کہ علی رضا سیال جو اسٹیشن ماسٹر ڈیتھا ہے، اس کو لوک آفٹر ٹی آئی کا چارج بھی دیا گیا ہے، موصوف صرف ٹی آئی کی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں اور جو ان کی اپنی اصل ڈیوٹی ہے وہ انجام نہیں دے رہے، جس کی وجہ سے اس پوسٹ پر بھی شارٹیج ہے، میر پور خاص کے اسٹیشن ماسٹر کے پاس ٹی آئی کا چارج ،ڈپٹی کنٹرولر کا چارج بھی ہے لیکن وہ اپنی اسٹیشن ماسٹر کی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، اسی طرح ایس ایس حیدرآباد کے پاس لوک آفٹر ٹی آئی کا چارج ہے وہ بھی اپنی ڈیوٹی حیدرآباد انجام دے رہے ہیں۔