مزید خبریں

روس، رشوت ستانی کا الزام ، نائب وزیر دفاع گرفتار

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے نائب وزیر دفاع تیمور ایوانوف کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کیس روس کی یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے بدعنوانی کے سب سے بڑے کیسوں میں سے ایک ہے۔روس کے نائب وزیر دفاع کی گرفتاری سے متعلق صدر ولادیمیر پیوٹن کو مطلع کر دیا گیاہے۔ انہیں اس جرم کی زیادہ سے زیادہ 15 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق تیمور ایوانوف کی جانب سے رشوت لینے کی تحقیقات جاری ہے۔ 2022 ء میں روس کی انسداد بدعنوانی فاؤنڈیشن نے الزام لگایا تھا کہ تیمور ایوانوف اور ان کا خاندان شاہانہ طرز زندگی گزاررہا ہے،جس میں رئیل اسٹیٹ، پرتعیش دوروں اور ڈیزائنر کپڑوں پر بے تحاشا خرچ شامل ہے۔ فوربز میگزین نے تیمور ایوانوف کو روس کے سیکورٹی اسٹرکچر میں سب سے امیر ترین شخصیات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ روسی حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ نائب وزیر دفاع نے کس سے رشوت لی اور کتنی رقم لی۔ تاہم ملکی قانون کی رو سے گرفتاری کا مطلب یہ ہے کہ تیمور ایوانوف نے کم سے کم 10لاکھ روبل رشوت لی ہے،جس کے جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا 15برس قید ہے۔واضح رہے کہ 48 سالہ تیمور ایوانوف 2016 ء میں صدارتی حکم پر نائب وزیر دفاع مقرر کیے گئے تھے۔ انہوں نے اس حیثیت میں ملٹری کنسٹرکشن کمپلیکس کی تعمیر کی نگرانی بھی کی تھی۔ تیمور سائبرنیٹکس اور نیوکلیئر انڈسٹری سے متعلق امور کے ماہر ہیں ۔