مزید خبریں

ہیڈ کانسٹیبل سود کے جال میں پھنس گیا‘ تحفظ فراہم کیاجائے‘اپیل

سانگھڑ/ لاڑکانہ(نمائندگان جسارت) سود خوری پر قانونی پابندی ھونے کے باوجود سود خوروں نے شھریون کو عذاب میں مبتلا کر دیا۔رتوڈیرو کے گاؤں عثمان آباد کے رہائشی اور DIG آفس میں ھیومن رائیٹس سیل کے ھیڈ کانسٹبل مظہر علی نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں مجھے کسی مجبوری کے تحت سودخور حاجی مظہرعلی بھٹو سے بنگال ڈیرو میں 20 لاکھ روپے سود پر قرضہ لیا گیا اور قرض کی رقم میں سے 15 لاکھ روپے دیئے ہیں لیکن پھر بھی مجھے تنگ کر رہا ہے اور گھر میں بچون کی موجودگی کے باوجود باھر سے تالے لگا کر دھمکیان دے کر باقی 5 لاکھ لینے کے بجاء ے مزید 52 لاکھ روپے مانگ رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 3 ماہ قبل بااثر مظہر علی بھٹو اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ گاؤں آیا اور میرے اہل خانہ کی موجودگی میں باہر سے تالا لگا دیا، جب کہ اب بھی بااثر سود خور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ میرے گھر پر قبضہ کرنا چاہتاہے جو ظلم اور زیادتی ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔