مزید خبریں

ایرانی صدر کی آمد پر کراچی بند،عوام رل گئے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر +مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد پر حکومت نے تمام اہم شاہراہوں کو بندکرکے شہریوں کو سخت اذیت میں مبتلا کردیا۔بڑے اسپتال جانے والے راستوں پربھی کنٹینرزرکھ دیے گئے ،ایمبولنسیں مریضوں کے گھنٹوں پھنسی رہیں، راستوں کی مکمل بندش سے ایمبولنسزکے سائرن بے سود ثابت ہوئے۔مرکزی شاہراہوں پر پیٹرول پمپس تک بند کرادیے گئے، لوگ کو گاڑیوں میں ایندھن ڈلوانے کی سہولت سے بھی محروم کردیا گیا۔ اس موقع پر موبائل فون سروس معطل کردی گئی جس کا دورانیہ اگلے دن صبح 8بجے تک بتایاگیا ۔ سیکورٹی کے فل پروف انتظامات کے نام پر شہری کویرغمال بنالیا گیا۔پولیس پیٹرولنگ، پکٹنگ، ناکہ بندی اوررینڈم اسنیپ چیکنگ کی جاتی رہی تاہم غیر ملکی معززین کی آمد سے قبل شہر بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ اور ڈرون کے استعمال پر عاید پابندی کے ساتھ کئی علاقوں میں موبائل فون کی سروس بھی معطل رکھی گئی ۔ کراچی میں بغیرکسی اطلاع کے شہر بھر کے متعدد پیٹرول پمپس بھی بند رکھے گئے۔ گلیوں اور محلوں میں داخلی اور خارجی راستوں کو ٹینکر ز لگا کر بند کر دیے گئے ۔ ایرانی وفد کی حفاظت کے لیے کراچی پولیس نے 3847 سے زاید پولیس کے افسران و جوان سیکورٹی ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے۔ اس ضمن میں ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 345 ویسٹ میں 164 اور ڈسٹرکٹ ساوتھ 300 سے زاید افسران و ملازمان اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے جبکہ ٹریفک کے 1500 اور اسپیشل برانچ کے 300 سے زاید افسران سیکورٹی ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے تھے ۔ یس ایس یو کے 700 کمانڈزبشمول لیڈی کمانڈوزسمیت سیکورٹی ڈویژن کے800 سے زائد افسران واہلکار سیکورٹی ڈیوٹی دیتے رہے جبکہ شہر کے حساس مقامات پر ایس ایس یو کے ماہر اسنائپرز کو بھی تعینات کیا گیا تھا ۔اس کے علاوہ ایس ایس یو کی اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکٹکس (S.W.A.T) ٹیم کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہی۔ شاہراہ فیصل کے دونوں ٹریک ائرپورٹ سے پی آئی ڈی سی تک ٹریفک کے لیے مکمل بند رکھے گئے۔ ڈی آئی جی ایسٹ بھی سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لینے شاہراہ قائدین پہنچے ۔ایم اے جناح روڈ سے صدر جانے والی سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ پیپلز سیکرٹریٹ سے صدر کی جانے والی سڑک کوبھی کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ۔شہر میں اعلیٰ سطحی وفد کی نقل و حمل کے دوران پولیس نے ٹریفک پلان جاری کیا جس کے مطابق سیکورٹی وجوہات پر کئی سڑکیں بند رکھیں گی،اسی طرح شاہراہ قائدین پر گرومندرسے لے کر شاہراہ فیصل تک دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند کر دیے گئے۔ ڈاکٹرضیاالدین روڈ اور ضیاالدین برج سگنل سے شاہین کمپلیکس کھجور چوک تک آنے اور جانے والا ٹریک ٹریفک کو بھی مکمل بند کر دیا گیا،ایم اے جناح روڈ کو بھی گرومندرسے لے کر گارڈن چوک (اماں ٹاور) تک دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے مکمل بند کیا گیا۔ کلب روڈ پی آئی ڈی سی سے میٹروپول تک ٹریفک کے لیے مکمل بند رہا ، جس کی وجہ سے عوام الناس کو سہ پہر 3بجے سے لے کر رات گئے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سڑکیں اور ٹریفک بند کر کے ایک طرح سے یر غمال بنائے رکھا گیا۔پیٹرول پمپس کی بندش کے باعث ریسکیو اداروں کی سروس بھی شدید متاثررہی۔شہر بھر میں پیٹرول پمپس بند ہونے کے باعث جہاں شہری شدید متاثر ہوئے تو وہیں ریسکیو خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگل کو کراچی میں ریسکیو سروسز فراہم کرنے والے ادارے امن فائونڈیشن،ریسکیو1122،ایدھی فاؤنڈیشن ،چھیپا فاؤنڈیشن سمیت دیگر ریسکیو اداروں کی70فیصد ایمبولنس کوکھڑی کردیں ۔ ریسکیوترجمان کے مطابق منگل کو شہر میں پٹرول پمپس بند ہونے کے باعث ان کے ریسکیو آپریشنز 70فیصد تک متاثر ہوئے ہیں، منگل کی صبح سے ہی پٹرول پمپس بند تھے ا ور فیول کی سپلائی معمول پر نہیں تھی، شہر بھر میں کسی بھی ناگہانی آفت، ٹریفک حادثات اور فائرنگ کے واقعات میں ایمبولینسیں ہی سب سے پہلے جائے حادثہ پر پہنچتی ہیں، اور اگر ایمبولینسوں میں فیول ہی نہیں ہوگا تو یقینی طور پر سروسز جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ ایمبولینسیں دستیاب نہ ہونے کے باعث سڑکوں سے ٹریفک حادثات کے زخمی اٹھانا اور اس کے ساتھ ساتھ اسپتالوں سے مریضوں کی منتقلی میں شدید رکاوٹیں پیش آئیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریسکیو اداروں کی سروسز میں تعطل کا خمیازہ عام شہریوں کو بھگتنا پڑا ہے ، فیول کی سپلائی معمول کے مطابق بحال نہ ہو نے کی وجہ سے کراچی کے شہری اپنے پیاروں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔