مزید خبریں

پلاسٹک شاپرز ماحول کو تباہ کر رہے ہیں ‘نبیلہ عمر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کے 3 کروڑ شہریوں کیلیے 16کروڑ درختوں کی ضرورت ہے،ماحولیاتی تبدیلیوں کے سنگین اثرات کا مقابلہ کرنے کیلیے عوام میں شعور پیدا کرنا ناگزیر ہے، پلاسٹک شاپرز ماحول کو تباہ کر رہے ہیںکراچی کے شہریوں کی آکسیجن کی ضرورت کیلیے 16 کروڑ درخت اگانا ضروری ہیں۔ان خیالات کا اظہار ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی کی صوبائی سیکرٹری نبیلہ عمر، پروفیسر رفیع الحق، فرزانہ نسیم اور ماحولیاتی صحافی شبینہ فراز نے کراچی میں داؤدی بوہرہ کمیونٹی کی ماحولیاتی تنظیم نظافت آرگنائزیشن اور انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے اشتراک سے ماحولیاتی آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار ارتھ ڈے کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔صوبائی سیکرٹری برائے ماحولیات سندھ، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی نبیلہ عمر نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک کے استعمال میں کمی کے لیے پلاسٹک کے نقصانات کے متعلق نچلی سطح تک آگہی پیدا کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے کاموں سے بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے، محکمہ ماحولیات بوہرہ برادری کے ساتھ مل کر عوام میں ماحولیاتی شعور پیدا کرنے کیلیے مزید سرگرمیاں کرتا رہے گا۔ ماحولیات کے متعلق آگہی سیمینار کرانے پر بوہرہ کمیونٹی مبارکباد کی مستحق ہے۔ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ کے تکنیکی ڈائریکٹر وقار حسین پھلپوٹو نے کہا کہ پانی کی بچت کے لیے ضروری ہے کہ ہر فرد پانی کی اہمیت کا اندازہ اس کی قیمت نہیں بلکہ اس کی محدود مقدار سے لگائے جسے بڑھایا ہر گز نہیں جاسکتا بلکہ دنیا میں جتنی مقدار اس کی ہے اسی میں گزارا کرنا ہے۔پاکستان میں ری سائیکلنگ کی صنعت کو درپیش چیلنجوں پر سیپا کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرزانہ نسیم نے معلومات پر مبنی پریزینٹیشن پیش کی۔سیپا کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرزانہ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ری سائیکلنگ کی صنعت بدستور ابتدائی مرحلے میں ہے، ری سائیکلنگ کی صنعت نہ پھلنے پھولنے کی وجہ عوامی شراکت کا فقدان ہے۔