مزید خبریں

سترہ ارب ڈالر سالانہ مراعات لینے والوں کے نام بتائے جائیں

اسلام آباد (کامرس ڈیسک)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ہر سال ساڑھے سترہ ارب ڈالر کی مراعات لینے والوں کے نام خفیہ رکھنے کا سلسلہ بند کرتے ہوئے انکے نام ظاہر کئے جائیں۔اگر یہ مراعات قانونی اور اخلاقی ہیں تو اسے سالہا سال سے خفیہ کیوں رکھا جا رہا ہے۔مراعات اشرافیہ لیتی ہے اور اسکا بوجھ عوام اٹھاتے ہیں ۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ مالی سال 2022 میں اشرافیہ کو وفاقی ٹیکسوں میں2.24 ٹریلین روپے کی چھوٹ جو کہ ایف بی آر کے جمع کردہ ٹیکس کا 36.4 فیصد اور جی ڈئی پی کا 3.4 فیصد تھا جو کہ وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات سے زیادہ ہے۔اگر با اثر اشرافیہ کو یہ چھوٹ اور مراعات نہ دی جاتیں تو ملک کو آئی ایم ایف کے سامنے کشکول نہ پھیلانا پڑتا۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا کی تحقیق کے مطابق مراعات یافتہ طبقات کو سالانہ چار ہزار ارب روپے کا فائدہ دیا جا رہا ہے مگر یہ واضع رہے کہ انکی رپورٹ 2020 میں شائع ہوئی تھی اور اگر اسکے بعد کے حالات اور افراط زرکو مد نظر رکھا جائے تو اس رقم کو ساڑھے سات ہزار ارب تک شمار کیا جا سکتا ہے۔غریب عوام کے وسائل چھین کر با اثر افراد و طبقات کو نوازنے سے معیشت ترقی نہیں کرتی۔