مزید خبریں

اہل غزہ کی عید

ہلال عیدایک ایسے موقع پر نظر آیا ہے جب امت مسلمہ اپنی تاریخ کے انتہائی دوراہے پر کھڑی ہے ۔مسلمانوں کا قبلہ اول یہودیوں نے چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے اورچھ ماہ کا طویل عرصہ ہوگیا ہے ٹنوں کے حساب سے اہل غزہ پر بمباری کی گئی ہے ۔غزہ کے مظلوم لوگوں پر تابکاری بم تک برسائے گئے ہیں۔اب تک اس جنگ میں 33ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔جن میں نصف سے زائد تعداد معصوم بچوں کی ہے ۔غزہ کی گلیوںمیں اب بھی ہزاروںلاشیں بے گوروکفن پڑی ہیں۔ عالمی امن کے ٹھیکیداروں کی تمام پالیسیاںناکام ہوچکی ہیں۔ امریکا کی ناجائز اولاد اسرائیل ایک پاگل کتے کی شکل اختیار کر چکا ہے جس کو فوری طور پر پر گولی مار کر ہمیشہ کے لیے ختم کردینا ہی دنیا کے امن وسکون کے لیے بہتر ہے ورنہ کوئی بھی طاقت دنیاکو تیسری عالمی جنگ سے نہیں روک سکے گا۔ ان تمام حالات میں اہل غزہ نے انتہائی صبر وشکر، جرأت وبہادری اور پرعزم نہتے ہوکر عالمی قوتوںکا مقابلہ کیا اور انہیں شکست فاش دی۔ اسرائیل کی مسلسل بمباری سے غزہ اوررفع کی گلیاں کھنڈر کا ڈھیر بن چکی ہیںلیکن فلسطین کے مجاہدوں نے بے سروسامانی کی حالت میں اسرائیل کا غرور وتکبر خاک میں ملا دیا ہے۔ امریکا اور اسرائیل کا گٹھ جوڑحماس کے مجاہدوںکو 6 ماہ کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک حماس کے مجاہدوںکو شکست نہیں دے سکا ہے۔ اسرائیل امریکا کی تمام پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں۔

مسجد اقصی میں لاکھ پابندیوںاور حالت ِجنگ کے باوجود روزانہ تروایح میں ہزاروں فلسطینیوں کی شرکت نے ثابت کردیا ہے کہ امت مسلمہ کے پرعزم بہادر اور جرات منداللہ کے شیروںکو کوئی طاقت اور بارود شکست نہیں دے سکتا۔ اہل غزہ وفلسطین کی استقامت، جرأت اور خوداری کو آج پوری دنیا سلام عقیدت پیش کر رہی ہے۔ غزہ میں جگہ جگہ اجتماعی قبریںبن رہی ہیںلوگ اپنے پیاروں کو اپنے ہاتھوںسے دفن کر رہے ہیںلیکن ان کی زبان پر کوئی شکوہ شکایت نہیں۔ لیکن مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور بے غیرتی پر انہیں رونا آرہا ہے کہ ان کے اپنوں نے انہیں اس حال پر پہنچا دیا ہے۔ غزہ میں 20 ہزار معصوم بچوںکا قتل عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے منہ پرطمانچہ ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی ضمیر کی بے حسی پر تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اسرائیلی اور صہیونی ظلم عالمی امن کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ ہلال عیدخود امت مسلمہ کے سفاک حکمرانوں کی بے حسی پر غمگین ہے اور آنسو بہا رہا ہے۔ مسلمان اتنی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور یہ 2ارب سے زائد مسلمان اگراسرائیل پر تھوک بھی دیں تو وہ اس میں بہہ جائے گا لیکن امت کے حکمرانوں کی بے حسی نے آج انہیں غلامی کی طوق پہنا دی ہے۔ امت مسلمہ ان حالات میں انتہائی غم میں ڈوبی ہوئی ہے اور کرب میں مبتلا ہے ۔یہ عید سعیدبلاشبہ اللہ تعالی کا ایک انعام ہے اور رمضان المبارک کی ساعتوں ،برکتوں اور رحمتوںکے بعد اللہ پاک اپنے ان بندوں کے لیے جنہوں نے پرہیزگاری اختیار کی اور تقوی کے ساتھ روزے رکھے دن کے زاہد اور رات کے عابد بنے، اللہ نے اپنے ان نیک بندوں کے لیے عید کاتحفہ عطا فرمایاہے اور دنیا بھر میں مسلمان اپنا یہ مذہبی تہوار عقیدت واحترام کے ساتھ مناتے ہیںلیکن اہل فلسطین واہل غزہ کے غم نے انہیں نڈھال کیا ہواہے ۔پاک بھارت 1965کی جنگ 17روز جاری رہی اور17دن میں ہی دونوں ممالک تھک ہار کرجنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پہنچ گئے اورجنگ بندی کے مطالبہ پر فوری راضی ہوگئے۔

دوسری جانب غزہ میں اہل غزہ مسلسل چھ ماہ سے اسرائیل اور امریکا جیسی سپر پاور کا نہتے ہو کر مقابلہ کر رہے ہیںاور کوئی ظلم وبربریت ان کے بڑھتے ہوئے قدموںکو نہیں روک سکااور ان کے عزم اور ولولہ کو شکست نہیں دے سکا۔ فلسطین کے ان بہادر لوگوں نے ایک بار پھر جہاد کو زندہ کردیا ہے شوق ِشہادت اور جذبہ جہاد سے سرشارغزہ کے مجاہدین پوری امت مسلمہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس عید ِسعیدکے موقع پر مسلم امہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اہل غزہ کی حمایت اور ان کی داد رسی کے لیے کھڑے ہوجائیںاور عیدگاہوں میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کی جائے۔ اس موقع پر اسرائیل کی جارحیت کے ساتھ ساتھ 58سے زائد مسلم ممالک بزدل حکمرانوں کی بے حسی کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے ۔مسلمان اپنے مظلوم بھائیوںکے ساتھ ہونے والے ظلم وبربریت کے خلاف اور ان سے یکجہتی کے لیے اس عید کو سادگی کے ساتھ منائیںاور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے دل کھول کر عطیات جمع کرائیں۔ بلاشبہ ہلال ِعید غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے زخموںپر نمک پاشی کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کے بزدل حکمران اپنی خر مستیوںاور عیاشیوں میںمگن ہیں۔ انہوں نے بزدلی اور امریکا کے ساتھ وفاداری نبھاتے ہوئے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کو بالکل تنہا چھوڑ دیا ہے لیکن غزہ کے مظلوم اور نہتے مسلمانوں نے اپنی ایمانی کیفیت اور ایمانی طاقت کے ذریعے غزوہ ِبدر کی یاد کوتازہ کردیا ہے اور 313صحابہ کرام کی طرح اپنے سے دس گنا بڑے دشمن اور سپر طاقت کو لوہے کے چنے چبوا دیے ہیں اور انہیں شکست فاش دی ہے۔یہ عید سعید اہل ایمان غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے نام کرتے ہیں۔ جنہوں نے اپنا آج امت کے کل پر قربان کردیا ہے ۔بس خطرہ یہ ہے کہ کل قیامت والے دن غزہ کے مظلوم معصوم بچے امت مسلمہ کی بے حسی اور ان کے ظالمانہ رویئے کی اللہ کے حضور شکایت نہ کردیںاگر ان مظلوموں نے روزآخر اللہ کے حضور ہماری شکایت کردی تو پھر ہم سر اٹھانے کے بھی قابل نہیں ہوں گے۔