مزید خبریں

عید اور لازمی ملازمت پیشہ مزدور

عید منانا اور دوسروں سے عید ملنا سنت نبویؐ ہے۔لیکن ہم اس سنت کو اپنے گھر والوں رشتہ داروں اور دوستوں تک محدود کردیتے ہیں۔ حالانکہ عید بلا امتیاز سب سے ملنی چاہیے۔ مثلاً وہ تمام ملازمت پیشہ جن کو عید کے دن بھی چھٹی نصیب نہیں ہوتی۔ ان لازمی ملازمت کرنے والے مزدوروں میں ہمارے گھریلو ملازمین ، ہماری مسجد کے پیش امام ، محلے کے چوکیدار ، جمعدار ، بینک اور دیگر سیکورٹی اداروں کے گارڈ ، ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار اور ٹریفک پولیس اہلکار، میڈیا پرسن ، صحافی حضرات اس کے علاوہ اس فہرست میں گلی کے دکان دار جن سے روزمرہ کی اشیاء خریدیں جاتی ہیں۔ ان سب افراد سے ہمارا ہر روز کا رابطہ ہوتا ہے۔معاملات زندگی میں یہ افراد روز شامل ہوتے ہیں لیکن عید کے دن ہم ان سے بیگانے ہو جاتے ہیں۔ جو کہ نہ صرف مذہبی لحاظ سے بلکہ تہذیب و تمدن کے بھی خلاف ہے۔ فرض اور اپنے روزگار کی وجہ سے یہ لوگ عید کے دن بھی اپنی فیملی سے دور اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری زندگیوں کے سماجی ، معاشی ، سیاسی ،اخلاقی یہاں تک کہ سلامتی بھی ان افراد کی فرض کی ادائیگی کی مرہون منت ہے۔ اگر یہ ملازمت پیشہ مزدور اپنی ڈیوٹیاں چھوڑ دیں تو ہمارا کاروبار زندگی رک جائے گا۔ اس لیے عید کے دن ان افراد سے اسی طرح ملیں اور عید منائیں جس طرح اپنی فیملی سے ملتے ہیں۔ یہاں میں مدد کی بات نہیں کررہی، یقینا ایسے افراد میں کئی لوگ اپ کی مدد کے بھی مستحق ہوں گے، مگر اس خصوصی تحریر کا مقصد صرف یہ ہے کہ خوشیاں تنہا نہیں بلکہ ان معاشرے کی بنیادی اکائیوں کے ساتھ مل کر منائیں۔ اس سے یک جہتی پیدا ہوگی اور مستحکم معاشرہ وجود میں آئے گا، جس کی اس وقت پاکستان کو ضرورت ہے۔