مزید خبریں

ہاکی کا مستقبل دائو پر، 2متوازی فیڈریشن آمنے سامنے

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اصل عہدے دار کون ہیں؟ اور وفاقی وزارت کھیل کیوں خاموش ہے؟ ان سوالات کا جواب ہنوز کسی کے پاس نہیں۔ زرائع کے مطابق فیڈریشن میں کراچی اور لاہور گروپنگ سامنے آئی ہے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے حیدر حسین کا دعوی ہے کہ وہ منتخب سیکریٹری جنرل ہیں جنہیں ووٹ دیا ہے۔ دوسری طرف لاہور کی لابنگ کے مطابق رانا مجاہد اپنے آپ کو سیکریٹری جنرل ہونے کا دعوی کررہے ہیں۔ اولمپئنز کا
کہنا ہے کہ اگر فیڈریشن کا معاملہ حل نہ کیا گیا تو پاکستان پر 10 سال کی پابندی لگ سکتی ہے’ پاکستان میں ہاکی کی 2، 2 فیڈریشن کے قیام پر سابق اولمپئنز نے وزیر اعظم شہباز شریف سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔سابق اولمپئن کلیم اللہ کا کہنا ہے کہ اگر معاملہ حل نہ کیا گیا تو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن پاکستان پر10 سال کی پابندی بھی لگاسکتی ہے۔سابق اولمپئن حنیف خان نے کہا کہ اگر یہ ہی صورتحال مسلسل 6،7 ماہ برقرار رہی تو والدین بچوں کو ہاکی گراؤنڈ بھیجنا چھوڑ دیں گے۔انہوں نے اپیل کی کہ وزیر اعظم فوری طور پر اس معاملے کو دیکھیں اور ہاکی کے معاملات درست سمت لے جانے میں رہنمائی کریں۔ اس کے علاوہ اولمپئن ناصر علی اور وسیم فیروز نے بھی وزیر اعظم سے فوری طور پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ دریں اثنا جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپئن رانا مجاہد کا کہنا تھا کہ دنیا کو معلوم ہے کہ ہم پی ایچ ایف ہیڈکوارٹر جو لاہور میں واقع ہے بیٹھے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف حیدر حسین کراچی بیٹھ کر جو مرضی کہتے رہیں ان کی مرضٰ میں برا نہیں مانتا۔ لیکن آپ سب صحافی برادری کو پتہ ہے کہ ہمارے اجلاس میں پاکستان ا سپورٹس بورڈ ، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر ممبران شریک ہوئے اور آپ سب نے دیکھا کہ 62 کی تعداد جو 93 میں سے 62 آئے ہیں تو کوئی بندہ کہے میں نہ مانوں تو میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا۔ آپ بحیثیت ایک صحافی خود دیکھیں فیصلہ کریں کون صحیح ہے کون غلط ہے؟ دوسری طرف جب حیدر حسین سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں ایک منتخب سیکریٹری جنرل ہوں اور پریس کانفرنس میں تفصیلی بیان دیا ہے اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیئے ہیں۔ میرا بھی یہ ہی موقف ہے کہ حکومت پاکستان اور سرپرست اعلی پی ایچ ایف وزیر اعظم اور وزارت کھیل اس سلسلے میں آگے آئے اور ہاکی کو اس حد تک جانے سے بچانے کے لئے کردار ادا کرے۔