مزید خبریں

ٹھیکیداری نظام نے مزدوروں سے مستقل ملازمت کا حق چھین لیا، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی مجلس عاملہ کے وفد سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان شمس الرحمن سواتی کی قیادت میں NLF کی مرکزی قیادت موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو تباہ کرکے بیچنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ پریم یونین نے دیگر تنظیموں اور ماہرین کے ساتھ مل کر ریلوے بحالی کے لیے تجاویز مرتب کی ہیں۔ہم حکومت کو پیش کش کرتے ہیں کہ وہ پریم یونین اور ماہرین کے ساتھ مل بیٹھ کر ان قابل عمل تجاویز پر مشاورت کرے اور ریلوے کو مکمل طور پر بحال کرے۔

ریلوے غریب اور عام آدمی کے لیے ذریعہ آمدورفت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس سے لاکھوں پاکستانیوں کا روزگار وابستہ ہے۔ اسی طرح ملک میں لاکھوں بلدیاتی اداروں کے ملازمین الجھن اور پریشانی کا شکار ہیں۔ہزاروں ریگولر ملازمین کو ’’مستقل ورک چارج‘‘ کیا جارہا ہے۔ اور ان کے پہلے سے دیئے گئے حقوقِ غصب کرنے کی کوشش ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان ملازمین کو وہ تمام حقوق دیئے جانے چاہئیں جو کہ آئین میں درج ہیں اور اگر ان قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے تو لیبر نمائندوں کے ساتھ مشاورت سے کی جائیں۔ اسی طرح پاکستان اسٹیل ملز کو آپریشنل کیا جائے۔ تاکہ ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ ملازمین کا مستقبل بھی روشن ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ دھاندلی کے ذریعے جماعت اسلامی پاکستان کو پارلیمنٹ سے باہر رکھا گیا ہے اور مزدوروں کا کوئی ایک نمائندہ بھی پارلیمنٹ میں نہیں پہنچ سکامگر ہم چوکوں چوراہوں پر مزدوروں کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ موجودہ حکومت ،پچھلی PDM حکومت کا تسلسل ہے۔ دن بدن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مزدور طبقہ کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ٹھیکیداری نظام کے ذریعے مزدوروں سے مستقل ملازمت کا حق چھین لیا گیا ہے۔

سوشل سکیورٹی، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی رجسٹریشن سے کروڑوں مزدوروں کو محروم رکھنا اور رجسٹرڈ مزدوروں کو ان کی مراعات سے محروم رکھنا اور ان اداروں میں کھربوں کی کرپشن جو کہ چندے کی رقوم ہیں بہت بڑا ظلم ہے۔ مہنگی بجلی اور گیس کی وجہ سے ملکی انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بہت کم ہیں۔ آٹا اور راشن تقسیم جیسے نمائشی اقدامات کے بجائے غریب عوام کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ آخر میں انہوں نے ملک بھر سے آنے والے مزدور رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔