مزید خبریں

خواتین محنت کشوں کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے، شارق احمد

محکمہ محنت سندھ اور FESکے تحت خواتین کے عالمی دن کے موقع پر نیلاٹ میں خواتین کے مسائل اور ان کے حل کے لیے سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے سیکرٹری لیبر سندھ شارق احمد، ہیومین رائٹس حکومت سندھ کی ڈائریکٹر تحسین فاطمہ، ہیومین رائٹس کمیشن کے ڈائریکٹر اقبال احمد ڈہتھو، پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی، نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، FESکے ڈائریکٹر عبداللہ ڈاھیو، این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمدقاسم جمال، بریسٹر ردا نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سوشل سیکورٹی کے ہیڈ آفس میں خدمات سر انجام دینے والی خواتین نے اپنے ادارے میں خواتین کو ہونے والی پریشانی اور مشکلات کے بارے میں خواتین کو آگاہ کیا جس پر سیکرٹری لیبر نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے انہیں حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

سیکرٹری لیبر سندھ شارق احمد نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر FESکی جانب سے خواتین کے مسائل پر سیمینار منعقد کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند اقدام قرار دیا اور کہا کہ خواتین کی ترقی اور خوشحالی کے ذریعے ہی ملک وقوم اور معاشرہ ترقی کرتا ہے۔ خواتین ہمارے معاشرے کا اہم جز ہیں اور ان کا ہمارے معاشرے میں کلیدی کردار ہے۔ کوئی ملک قوم اور معاشرہ خواتین کی ترقی اور خوشحالی کے بغیر کام نہیں کرسکتا۔ پاکستان میں خواتین کی ترقی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ سندھ حکومت نے بھی خواتین کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ فیکٹری کارخانوں میں کام کرنے والی خواتین جو پریشانی اور مشکلات ہیں ہمیں اس کا بخوبی علم ہے اور ہم کوشش کررہے ہیں کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں اور انہیں ہراساں اور خوفزدہ کیے جانے پرسخت کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ کہ معاشرہ اپنا کردار ادا کرے اورخواتین کا استحصال کرنے والوں کی گرفت کی جائے۔

سیکرٹری ہیومن رائٹس تحسین فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین کی ترقی کے لیے بھرپور طریقے سے کام کیا جارہا ہے اور جو افراد فیکٹری، کارخانوں یاگھروں میں کام کرنے والی خواتین کا استحصال کر رہے ہیں یا انہیں ہراساں کیا جارہا ہے ہم اس کے خلاف سخت نوٹس لے رہے ہیں۔ اقبال احمد ڈاھیو ڈائریکٹر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اندرون سندھ سکھر، جیکب آباد، خیرپور، حیدرآباد ودیگر علاقوں میں خواتین کے مسائل کے حل کے لیے ورکشاپ اورکھلی کچہری منعقد کی گئی ہیں اور خواتین کے حقوق کے حصول کے لیے ہم پوری قوت کے ساتھ کام کررہے۔ دنیا نے ترقی خواتین کے شانہ بشانہ کام کر کے حاصل کی ہے۔ پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی خواتین بہت ہمت والی اور باصلاحیت ہیں اور مختلف شعبہ جات میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔شہید بے نظیر بھٹو پاکستان ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئی تھی اور اب پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزیراعلیٰ بھی خاتون منتخب ہوئی ہیں جو کہ خوش آئند بات ہے۔ مجھے قوی اُمید ہے کہ آنے والے چند برسوں میں پاکستان کے صدر کے منصف پربھی کوئی خاتون صدر منتخب ہوں گی۔ خاتون کو ملک کی ترقی اور اپنے کنبے کی خوشحالی اور مدد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شکیل نے کہا کہ محکمہ محنت اور این جی اووز FESکے تحت خواتین کے مسائل اور ان کے حل کے لیے منعقدہ سیمینار کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس طرح کے پروگرامات اندرون سندھ بھی منعقد کیے جائیں وہاں کی خواتین بہت پریشانی اور مصائب کا شکار ہیں۔ FESکے ڈائریکٹر عبداللہ ڈاھیو نے کہا کہ اسلام آباد میں بھی اس طرح کے

سیمینار منعقد کیے ہیں اور اب نیلاٹ میں پاکستان لیبر اکیڈمی قائم کی گئی ہے جس سے محنت کشوں کے مسائل اور ان کی تربیت میں مدد ملے گی۔ہم جرمنی کے تعاون سے محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمدقاسم جمال نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ہم جو باتیں کر رہے اس پر عمل بھی ہونا چاہیے۔سندھ حکومت نے محنت کشوں کے لیے سب سے زیادہ اور بہتر قوانین بنائے ہیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا جاتا۔ مزدور کی آواز جب تک ایوانوں میں نہیں پہنچے گی ان کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ پاکستان کے آئین اور قوانین پر عمل کیا جائے تو خواتین کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر بیرسٹر ردا نے نظامت کے فرائض بخیر خوبی سرانجام دیئے۔ تقریب میں ریجنل ڈائریکٹر حیدرآباد غلام سرور اوتیرو،جوائنٹ ڈائریکٹر ایسٹ سید اطہر علی ،جمیل جونیجواور لیبر ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور خواتین ورکرز اور ٹریڈ یونینز رہنماؤں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔