مزید خبریں

مہنگائی نے غریب عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے ، شمس سواتی

آل پاکستان بلدیاتی ورکرز اینڈ اسٹاف فیڈریشن ( رجسٹرڈ) کی مجلس عاملہ کا اجلاس لاہور میں زیر صدارت مرکزی صدر و صدر لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن یونین CBA گل نواز خان منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر سے ارکان مجلس عاملہ نے شرکت کی۔ اجلاس کے پہلے سیشن میں ارکان نے رپورٹ پیش کی اور ملازمین کے مسائل زیر بحث آئے۔ سیکرٹری جنرل مرزا محمد عیسیٰ نے پنجاب کی باڈی کی تنظیم نو کے سلسلے میں مشاورت کی۔ باہمی مشاورت کے بعد نئے انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی اسٹاف متعدد مسائل کا شکار ہے۔ آئے دن حکومت کی طرف سے ایسے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جن سے بلدیاتی اسٹاف کے مسائل دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ بلدیاتی فیڈریشن ان کے حل کے لیے ہر قانونی اور آئینی اقدام اٹھائے گی۔ اجلاس کے دوسرے سیشن کی صدارت نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کی۔ بلدیاتی فیڈریشن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد احمد نے مجلس عاملہ کو ’’ورک مین‘‘ معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ محکمہ میں موجود ریگولر ملازمین جو کہ پہلے ہی ’’کلیئر ویکینٹ پوسٹس‘‘ پر تعینات ہیں ان کو ’’ورک مین‘‘ کیا جارہا ہے۔ مگر ان ملازمین کو لیبر لا کے تحت ’’ورک مین‘‘ کی مراعات نہیں دی جارہی ہیں۔ اس معاملے پر صوبائی حکومت فیڈریشن کے ساتھ گفت و شنید کرکے اس اہم معاملے کو حل کرے۔ تاکہ ملک بھر کے لاکھوں بلدیاتی ملازمین مطمئن ہو کر اپنے فرائض منصبی سر انجام دے سکیں۔ ہم ارباب اختیار سے گزارش کرتے ہیں کہ اس انسانی مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں تاکہ ملازمین کو احتجاج کا راستہ اختیار نہ کرنا پڑے۔ اختتامی سیشن میں صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان شمس الرحمن سواتی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ NLF ہر طرح سے بلدیاتی فیڈریشن کی پشت پر ہے۔ ہم آپ کی ہر سطح پر معاونت کریں گے۔ اس ملک میں ستم ظریفی یہ ہے کہ NIRC نے ایک طویل عمل کے بعد پورے ملک کی لیبر فیڈریشنز کی درجہ بندی کی۔ جس میں نیشنل لیبر فیڈریشن، اپنے ممبرز اور رجسٹرڈ یونینز کے اعتبار سے ملک کی سب سے بڑی فیڈریشن قرار پائی اور NIRC نے لیٹر بھی جاری کیا۔ مگر وفاقی حکومت نے ہمارا نوٹیفکیشن ابھی تک جاری نہیں کیا۔ کیونکہ متعلقہ منسٹری میں موجود کالی بھیڑیں نام نہاد مزدور لیڈروں کے ساتھ ملی بھگت سے کروڑوں مزدوروں کے حقوق غصب کررہے ہیں۔ انشاء اللہ مزدوروں کے حقیقی نمائندہ تنظیم آپ کے حقوق کے لیے ہر ممکن طریقے سے جہدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم حکومتی اداروں میں موجود کرپٹ افراد کو نہ صرف بے نقاب کریں گے بلکہ جعلی مزدور تنظیموں میں موجود ان کے سہولت کاروں کو بھی ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سہ فریقی مزدور کا نفرنس وقت کی ضرورت ہے جس میں نجکاری، ٹھیکیداری نظام، کم از کم اجرت، سماجی تحفظ، حفاظتی اقدامات، ٹریڈ یونینز پر ناروا پابندیوں کے حوالے سے اور مزدوروں کو معاشی قتل سے بچانے کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی نئی حکومت سازی کا مرحلہ مکمل نہیں ہوا کہ عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے۔ گیس،بجلی، پٹرول اور روزمرہ استعمال کی چیزوں میں ہوشربا اضافے نے مزدوروں، کسانوں اور غریب عوام سے زندگی کا حق چھین لیا ہے۔ انہوں نے حالیہ انتخابات میں بدترین دھاندلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کو کو دولت کا کھیل بنا عام آدمی پر جمہوریت کے ذریعے ایوانوں تک پہنچانا ممکن بناکر ایک فیصد اشرافیہ کو دولت کے ذریعے مسلط کیا گیا ہے لیکن ہم مایوس نہیں ہیں اور سرمایہ داروں، جاگیرداروں اور افسر شاہی کے ٹرائیکا کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں مزدور، کسان غریب عوام اس سے سیکھیں اور ظالم طبقے کے تسلط کو توڑنے کے لیے ہمارا ساتھ دیں وہ دن دور نہیں جب پاکستان کو ظالموں سے نجات حاصل ہوگی۔