مزید خبریں

ستارے جس کی گردِ راہ ہوں وہ کارواں تو ہے

جمعیت کی رواں سال کی پلاننگ میں ایک سرگرمی کروانے کا پلان کیا گیا۔۔۔شروع سال سے ہی اس سرگرمی کو کروانے کا جوش تھا۔۔۔سیشن دوسری ششماہی میں داخل ہوا تو اکتوبر میں صوبائی و مقامی تربیت گاہ کے بعد اکتوبر میں ہی اس سرگرمی کو کروانے کے لیے پہلا پلاننگ اجلاس ہوا ۔۔۔اتنا بڑا ایونٹ اور پہلا تجربہ مختلف خدشات کے ساتھ پلاننگ اجلاس مکمل ہوا ۔۔۔اتنے بڑے ایونٹ کی پلاننگ ایک نشست میں تو نہیں ہو سکتی تھی اس لیے ساتھ ساتھ سیشن بھی چلتے رہے۔

۔۔یہ صرف اللہ پاک کی توفیق سے ممکن ہوا کہ طالبات کو جمعیت ایسی ٹریننگ دیتی ہے اور ایسے تیار کرتی ہے کہ اسکول،کالج اور یونیورسٹی کی لڑکیاں اپنی پڑھائی اور گھریلو زمہ داریوں کے ساتھ ساتھ خود اپنے زور بازو پر زبردست پروگرام ڈیزائن کریں۔بجٹ بنانے ،فنڈز جمع کرنے سے لے کر۔۔۔۔۔۔اس کے پروگرام کا ایجنڈا ،مقررین سے رابطے ان کا وقت لینا،ہال کی بکنگ،دعوت نامے،،فلیکسز پرنٹنگ کا ڈھیروں کام۔۔۔علاقے بھر کے تعلیمی اداروں کی طالبات تک دعوت پہنچانا۔۔۔۔۔ٹرانسپورٹ ارینج کرنا۔۔۔ڈیکوریشن۔۔۔اسٹالز بکنگ۔۔۔۔ میڈیا کوریج کے کام۔۔۔ساؤنڈ سسٹم۔۔ہال ارینجمنٹ،مختلف کاموں کی ٹیمز کا تقرر انکے کاموں کو لائن اپ کرنا اور ایسے سارے کام یہ طالبات نے مکمل کیے۔۔۔

اداروں میں دعوت ایک کٹھن مرحلہ تھا کہیں بہترین مہمان نوازی کے بعد تعاون کے جواب میں پروگرام کی کامیابی کی دعا دینے پر اکتفا کیا گیا۔۔۔کہیں ہمارے عزم کو ہنسی سے متزلزل کرنے کا عمل اور کہیں طالبات سے بات کی اجازت تک نہیں ملی۔۔۔
کہیں اس سرگرمی کے لیے وقت نہ ہونے کا کہہ کر ٹرخا دیا گیا تو کہیں تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی اور کنفرمیشن کے لیے نمبرز غلط ۔۔۔کہیں پورے جوش سے تعاون کا یقین دلایا گیا تو کال کرنے پر کوئی ریسپانس نہیں..۔کہیں اتنے ٹھنڈے رویوں کا سامنا کرنا پڑا کہ کنفرمیشن کے لیے دوبارہ جاتے ہوئے ڈر لگا۔۔۔بہرحال اداروں میں طالبات تک دعوت نامے پہنچانے کی پوری کوشش رہی کہ ادارے نہ بھی تعاون دیں تو طالبات خود بھی آ سکیں۔ اور کچھ اداروں نے اس معاملے بھی تعاون بھی کیا۔۔۔اسکے برعکس ڈور ٹو ڈور دعوت کے دوران بھرپور تعاون کی یقین دہانی چائے،قہوہ اور خشک میوہ کے ساتھ ایک بہترین امتزاج بنا۔۔

اداروں میں چھٹیاں ہو گئیں اور پہلے ادارے اس لیے کنفرمیشن نہیں دے رہے تھے کہ چھٹیاں ہیں تو بچے گھر سے نہیں آتے۔۔۔بہرحال اداروں کے اندر ہمارے اپنے کارکنان کے تعاون سے تقریباً ڈیڑھ سو طالبات کی شرکت کی کنفرمیشن ملی۔۔۔تقریباً 15 اداروں میں دعوت دی اور ڈور ٹو ڈور کمپین بھی جاری رہی ۔۔۔اسلیے جتنی کنفرمیشن ملی اسکے بعد دعوت کے پیش نظر ہم اندازہ ہی کر سکتے تھے حاضری کا۔۔۔کیونکہ اداروں کا تعاون نہیں تھا اور پروگرام اتوار کو تھا تو پروگرام سے ایک دن پہلے ادارے کو گھر سے والدین کی کالز آئیں کہ آج کوئی پروگرام ہے ؟ تو ادارے نے پتا ہونے کے باوجود نفی کر دی کہ ہمیں کسی پروگرام کا نہیں پتا۔۔۔یہ بات اتنی ٹینشن کا باعث بنی کہ گنے چنے افراد کی کنفرمیشن تھی تو اب کیا بنے گا ۔۔۔پھر ایک ساتھی جنکے والد اسی سکول میں ٹیچر ہیں تو انکی مدد سے دوبارہ انھی نمبرز پہ کالز کروائی گئیں کہ پروگرام ہے بچیوں کو بھیجیں۔۔۔ابھی بھی حاضری کی ٹینشن تھی ساتھ ایک سٹال کا مسئلہ بن گیا کہ باوجود کوشش کے آرٹ سٹال نہیں لگایا جاسکا۔۔۔ہزار افراد کے لیے بک کروایا گیا ہال اور پھر حاضری کے متعلق خدشات، ہمارے ججز، مہمان خصوصی سمیت 5 مہمانان کی اچانک معذرت ۔۔۔اسوقت تو لگا کہ کیا ہو گیا ہے ہمارے ساتھ۔۔۔لیکن رب العزت اپنے بندے کے ساتھ ہوتے ہیں ہم نے خود کو اور ساتھیو ں کو یہی تسلی دی کہ ہمارا کام بس کوشش کرنا تھا ۔۔۔

فنڈنگ کے دوران مختلف رویوں کا سامنا کرنے کے باوجود دوبارہ ان باتوں کا تذکرہ تک نہ کرنا بلکہ ہنسی میں اڑانا اور تیاریوں کے لیے اداروں سے واپس آ کر تھکن کے باوجود ناظمہ کے آرڈر پر رات گئے تک جاگ کے تیاری،ڈسکشنز اور کمرے میں سگنل نہ ہونے کی وجہ سے باہر ٹھنڈ میں بیٹھ کر وڈیو اور پوسٹ میکنگ۔۔۔ان تمام عرصے میں یوتھ کے جذبے نے ایک عجیب تقویت عطا کی۔۔۔
ایسی ہی یوتھ کو تیار کرنے کے لیے آندھیوں کے مقابلے میں کچھ دئیے نبردآزما تھے۔۔۔رات گئے تک ہال میں انتظامات کرنے کے بعد اگلے مقررہ دن ایک جیسی کلر تھیم میں ٹیم ہال میں موجود تھی۔۔۔ کوشیشیں جو رب کی توفیق سے ہی ممکن تھیں اور ،دعائیں رنگ لائیں اور ہمارا حاضری کا ہدف اپنی تکمیل کو پہنچنے کے قریب تھا۔افراد ہوٹل میں داخل ہوتے ،انکی رجسٹریشن ہوتی ساتھ مصنوعات کا تحفہ اور ہاتھ میں رجسٹریشن بینڈ پہنا دیا جاتا۔۔

استقبال کا یہ طریقہ بھی پسندیدہ رہا۔۔۔بہرحال پہلے تجربے کے پیش نظر کئی خدشات لیے پروگرام کا آغاز ہو گیا ۔۔تلاوت نعت اور مہمانان کو دئیے گئے مختص وقت میں انکے اظہار خیال کے بعد Purpose of life سیشن تھا اسکے بعد سٹالز اوپن کر دئیے گئے سٹالز میں بک سٹال ،حجاب و عبایا سٹال ، جیولری سٹال ،سٹیشنری سٹال ،الجمعیہ سٹال و فلسطین ڈیسک شام تھے ۔۔۔فوڈ سٹال کی اجازت نہیں ملی۔۔۔ سیشن کے بعد تقریری مقابلہ ،و دیگر کیلی گرافی و پینٹنگ کے مقابلے کروائے گئے۔۔۔۔تقریری مقابلے کا وقت 3 سے 5 منٹ کا تھا تین منٹ ہونے ہر بزر بجایا جاتا اور 5 منٹ ہونے ہر مائیک بند۔۔وقت کی پابندی کے اس انداز کو بھی سراہا گیا۔۔
کیلی گرافی و پینٹنگ مقابلے میں بھی طالبات کی کثیر تعداد نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ۔۔مزید برآں اپنے اپنے اداروں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈ بھی پروگرام کی رونق بڑھانے میں معاون ثابت ہوا۔کمی کوتاہی تو رہ جاتی ہے یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہوتا لیکن پروگرام کے دوران پوری ٹیم نے جیسے یکجان ہو کر کام کیا اپنی زمہ داری پورے دل سے نبھائی کہ ہر فرد دی گئ زمہ داری کو پورا کرنے کے لیے اپنی جگہ موجود ۔۔۔۔۔آغاز سے اختتام تک پورا پروگرام ، بہت منظم رہا،،ہر چیز اپنے وقت پہ حتیٰ کہ پروگرام کا اختتام بھی تقریباً وقت پہ ہوا۔۔۔۔تاثرات وال مختلف طرح کے تاثرات سے بھری پڑی تھی جن میں سے کچھ یہ ہیں۔
میرے الفاظ تو اتنے نہیں لیکن یہ میری زندگی کا سب سے اچھا تجربہ ہے

Excellent performance by all staff
I have no words just amazing
Hats off to the whole team of Kharian Jamiat you guys just nailed it جیسے تاثرات نے بھی سر شکر سے جھکا دیا اور آنسو زاروقطار بہے کہ اللہ پاک ہم اس قابل نہیں تھے یہ آپ نے کروایا ہے ۔۔میڈیا ٹیم کا ذکر یہاں بہت اہم ہے کہ کیا خوب وفا نبھائی۔۔۔ملٹی میڈیا،پورے پروگرامز کی سلائیڈز، ترانے، مقابلہ جات کے دوران الرٹ رہ کر پورے وقت پہ بزر بجانا پورا سیٹ اپ بہترین چلایا۔۔۔اسٹیج سیکرٹری کی عقابی نگاہ اپنی زمہ داری پہ رہی۔۔۔جیسے ہی کوئی ادارہ، مہمان پہنچتے فوراً اطلاع ا سٹیج تک پہنچتی اورا سٹیج سے خوش آمدید کہا جاتا ۔۔۔ریسیپشن،اسٹیج سیکرٹری ،اسٹالز،مقابلہ جات ہر فرد اپنی زمہ داری پہ موجود۔۔۔ہر فرد نے کردار نبھایا۔۔۔اور یوں نبھایا کہ دعا کے ساتھ ہی آنکھوں سے زارو قطار بہتے آنسو اور ایک دوسرے سے مل کے رونے کے مناظر جہاں اپنے مہمانوں کی اچانک معذرت سے دل گرفتگی کے عکاس تھے وہیں اس رب کے آگے شکر گزار تھے کہ اللہ پاک آپ نے یہ سب ہم سے کروا دیا،؟؟؟

۔۔۔بے یقینی سی تھی کہ ہم نے کر دیکھا یا وہ سب جو ہم نے خواب دیکھا تھا ۔۔۔۔الحمدللہ رب العالمین ۔۔۔اسی رب کا احسان کہ جس کی توفیق سے سب ممکن ہوا۔۔۔۔دوسرے دن اخبار میں خبریں چھپیں تو کسی ساتھی کے والد صاحب نے یہ خبر اخبار سے انکو بھیجی کہ آپکے ایونٹ کی خبریں آئی ہیں۔۔۔بہت زیادہ پزیرائی بھی ملی اور جمعیت کا تشخص کسی حد تک بنانے میں کھاریاں جمعیت اللہ کی توفیق سے کسی حد تک کامیاب ہوئی الحمدللہ ۔۔
اللہ پاک قبول فرما لیں اور ہم سب سے راضی ہوں اور یہ سب بروز قیامت ہمارے حق میں حجت ہو آمین