مزید خبریں

وکلا کا ملٹری کورٹ سے متعلق فیصلے پر عدم اعتماد ، عدالتوں کا بائیکاٹ

 

کراچی/ کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر+ نمائندہ جسارت) سندھ بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس، ملٹری کورٹس سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار، عدالت عظمیٰ سے اپیل پر جلد آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا مطالبہ، عدالت عظمیٰ کی جانب سے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کیخلاف وکلاء تنظیموںکی اپیل پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ملٹری کورٹس سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا، جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل ایک متوازی عدالتی نظام چلانے کے مترادف ہے، سویلین کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے عدلیہ پر عوام اعتماد کم ہوگا ،سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، سندھ ہائیکورٹ بار مطالبہ کرتی ہے کہ عدالت عظمیٰ اپیل پر جلد آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل بلوچستان، بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کی عدالتوں میں وکیل احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیںہوئے۔ وکلاء تنظیموں نے قرار دیا ہے کہ پاکستان کے تاریخ میں عدالت عظمیٰ کے اس قسم کے فیصلوں اور نظریہ ضرورت کو زندہ رکھنے کی پالیسی جسٹس منیر کے فیصلوں کا تسلسل ہے جو تاریخ میں سیاہ باب کی مانند ہے جس کے خلاف ملک بھر کی وکلاء تنظیموں نے اس فیصلے کو مسترد کردیا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو کیس میں عدالت عظمیٰ اس فیصلے کو عدالتی قتل قراد دیتی ہے۔ تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی بجائے آج ایک بار پھر عدالت عظمیٰ کا اپنے فیصلے کیخلاف سویلین کے ٹرائل کو فوجی عدالتوں کے ذریعے جائز قرار دینا باعث تشویش ہے۔ وکلاء کے احتجاج کے باعث عدالتی امور متاثر ہوئے جبکہ سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا رہا۔