مزید خبریں

یورپ کا فلسطینیوں پر مظالم سے متعلق دوغلا کردار

فلسطین پر صہیونی جارحیت کے تناظر میں متعلق دوغلا کردار پر گامزن ہے۔ ملازمین کے انٹرویوز اور سائٹ سے حاصل کردہ اندرونی دستاویزات کے مطابق امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے کہا ہے کہ یوروپ کی سب سے بڑی نیوز ایگریگیشن ایپ اپ ڈیے نے کمپنی کی غزہ میں جنگ کی کوریج کو اسرائیل نواز جذبات سے رنگین کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ سائٹ کے صحافی ڈینیئل بوگوسلو نے بتایاکہ جرمنی میں قائم پبلشنگ کمپنی ایکسل اسپرنگر کی ذیلی کمپنی اپ ڈے کی قیادت نے اسرائیلی نقطہ نظر کو ترجیح دینے اور کوریج میں فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ ایک ملازم نے لاکھوں فونز پر بھیجے گئے پش نوٹیفیکیشنز اور الرٹس کا حوالہ دیتے ہوئے سائٹ کو بتایا کہ ہم فلسطینیوں کی ہلاکتوں یا ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق کچھ بھی نہیں کہہ سکتے، کہانی میں اسرائیل کے بارے میں معلومات کو نمایاں کرتے ہیں۔ ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کہ اس اقدام پر پوری کمپنی میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ملازمین کے مطابق اپ ڈے کے اعلیٰ حکام اسرائیل کے لیے جو اعلیٰ احترام رکھتے ہیں ان کی روزمرہ کی بات چیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیسے کہ کمپنی کی سلیک ایپ میں، جہاں اپ ڈے کے سی ای او تھامس ہرش کے اوتار کے ساتھ اسرائیلی جھنڈا دکھائی دیتا ہے۔اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے میڈیا اسٹڈیز کے پروفیسر احلام محتسب نے جب عبدے کی داخلی ہدایات کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہاکہ فلسطینی ہمدردی کو جھٹلانے اور چھپانے کے لیے ایک بہت ہی مضحکہ خیز میڈیا مہم چل رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی مظلومیت کے یک طرفہ بیانیے کو میڈیا اداروں اور خود امریکی حکومت کی منظوری درکار ہے۔دی انٹرسیپٹ کی طرف سے انٹرویو کیے گئے ملازمین کے مطابق اپڈے نے اپنی ہدایات میں اپنے ملازمین کو ایسی کسی بھی سرخی کو شائع کرنے کے خلاف متنبہ کیا جسے فلسطینیوں کے حامی کے طور پرغلط تصور کیا جا سکتا ہے۔اسرائیلی سیاست دانوں کی طرف سے کیے گئے تبصرے جو فلسطینی عسکریت پسندوں کے نام نہاد غیرانسانی اقدامات بناتے ہیں، نہیں بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ملازمین کے مطابق کمپنی نے ہدایات دی ہیں کہ یہودکی حمایت کرنے کے لیے اسرائیل کے وجود کے حق کی حمایت ضروی ہے۔ انٹرسیپٹ نے نشاندہی کی کہ اپ ڈے ایپلیکیشن پہلی بار 2016 ء میں جاری کی گئی تھی اور 30 سے زیادہ ممالک میں کام کرتی ہے۔ اس میں لاکھوں صارفین شامل ہیں۔