مزید خبریں

جب تک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ختم نہ ہوجائے معاہدہ کیسے ہوسکتا ہے ؟ترجمان حماس

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک) حماس کے ترجمان خالد قدومی نے کہا ہے کہ جب تک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ختم نہ ہوجائے اور جب تک اسرائیل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا کیسے معاہدہ ہوسکتا ہے؟فلسطین کی سب سے بڑی مزاحمتی تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہمعاہدہ کرنا ہوتا تو ہم 70 سال میں پہلے ہی کرلیتے،عالمی برادری نے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہمارا ساتھ نہیں دیا، دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور ہم نے اسرائیل کے جرائم سے دنیا کو آگاہ کرنا ہے، القسام بریگیڈ کے مطابق سیکڑوں اسرائیلی فوجی حراست میں ہیں۔خالد قدومی نے یہ بھی کہ مقبوضہ علاقوں میں 22 مقامات پر ہم جدوجہد کررہے ہیں اور ابھی اسرائیلی حراست کی تعداد نہیں بتا سکتے۔علاوہ ازیں حماس نے جمعے کو ’یومِ طوفانِ اقصیٰ‘ منانے کی اپیل کردی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سمیت دنیا بھر کے مسلمان جمعے کواسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی مزاحمتی تحریک سے یکجہتی کے لیے میدان میں نکلیں۔ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی سڑکوں اور میدانوں میں نکل کر قابض فوج کے خلاف مزاحمت کریں اور مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے چھڑانے کے لیے جدوجہد میں شامل ہوجائیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک مقیم فلسطینی سمیت عرب اور مسلم عوام فلسطین کی سرحدوں کے قریب اکٹھے ہو کر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کریں۔