اسلام آباد(نمائندہ جسارت) عالمی بینک نے کہاہے کہ پاکستان میں بجٹ خسارہ رواں اور آئندہ مالی سال بلند سطح پر رہے گا جس وجہ سے عوام کو رواں مالی سال مہنگائی میں بڑا ریلیف نہیں مل سکتا۔عالمی بینک کے مطابق 2023 ء میں پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 29.2 فیصد رہی ہے جو 2024ء میں 26.5 فیصد رہے گی اور توقع ہے کہ 2025ء میں پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 17 فیصد پر آجائے گی۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ توانائی کے نقصانات میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لیے عالمی بینک توانائی اصلاحات کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔عالمی بینک کے مطابق رئیل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے لوگوں میں اعتمادکا فقدان ہے جب کہ زرعی شعبے کی گروتھ2.2 فیصد، صنعت1.4 اور سروسز سیکٹر کی گروتھ1.5 فیصد رہ سکتی ہے۔اس کے علاوہ رواں مالی سال مہنگائی 26.5 فیصد،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد، ڈیٹ ٹو جی ڈی پی 72.4 فیصد رہ سکتا ہے، انرجی مکس منصوبوں سے 5 سے 10 سال میں انرجی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔عالمی بینک نے مزید کہا کہ پاکستان میں درآمدی فیول پر انحصار کے باعث انرجی پرائسز زیادہ ہیں، انرجی ٹیرف کم رکھاگیا جس کے باعث گردشی قرضے کے مسائل بڑھے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر، ڈسٹریبیوشن اور ٹرانسمیشن کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔