کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ نے حماد صدیقی سمیت مفرور ملزمان تمام50 ہزار سے زائد مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ، بینک اکاوئنٹس فوری بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ کے مفرور ملزم حماد صدیقی اور دیگر کی گرفتاری سے متعلق سماعت۔ سماعت کے موقع پر آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار عدالت میں پیش ہوئے، آئی جی سندھ نے صوبے بھر کے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی، جس میں بتایا کہ صوبے بھر میں50 ہزار سے زائد ملزمان مفرور ہیں، صرف لاڑکانہ ڈویژن میں مفرور ملزمان کی تعداد 23 ہزار سے زیادہ ہے، عدالت نے تمام مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ، بینک اکاوئنٹس فوری بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ صوبے سندھ میں مفرور ملزمان کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر عدالت نے اظہار حیرت کرتے ہوئے کہا کہ مفرور ملزمان کو نا پکڑنا بھی سنجیدہ جرم ہے، عدالت نے آئی جی سندھ کو مفرور ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دے دیا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی سیاسی حکومت نہیں ہے، ملزمان کی گرفتاری پر کوئی ایم این اے، ایم پی اے مداخلت نہیں کرے گا، مفرور ملزمان کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوچکی ہے۔