کراچی(کامرس رپورٹر)اسٹیٹ بینک، بینکنگ سروسز کارپوریشن نے ملک بھر میں منعقدہ سلسلہ وار پانچ ورکشاپس کے ذریعے زرعی مالکاری خواندگی پروگرام(اے ایف ایل پی) کا آغاز کردیا ہے۔ زرعی قرض مشاورتی کمیٹی کی تجویز کیتحت کیے جانے والے اس اہم اقدام کا مقصد کاشت کاروں میں دستیاب مالی اسکیموں اور حکومت کے زیر ِانتظام اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ زرعی مالکاری خواندگی پروگرام پہلے ایسے اقدام کے طور پر سامنے آیا ہے جس نے تمام متعلقہ فریقوں بشمول اسٹیٹ بینک، کمرشل بینکوں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے محکموں کو کاشت کاروں سے اجتماعی طور منسلک کرنے کے لیے متحد کردیا ہے۔زرعی مالکاری خواندگی پروگرام زرعی مالکاری کے اہم پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے ، جس کی توجہ بنیادی طور پرنئے کاشت کاروں کی معاونت پرمرکوزہے، تاکہ قرض لینے والوں کی تعداد بڑھائی اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جاسکے۔ اس میں ملک بھر کے کاشت کاروں کیلیے مالی وسائل تک مساوی رسائی یقینی بناتے ہوئے، زرعی مالیات میں صنفیاور علاقائی عدم مساوات کم کرنے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ زرعی مالکاری خواندگی پروگرام کے تحتا?ئندہ پانچ سالوں میں، فصلی شعبے، گلّہ بانی، پولٹری اور ماہی گیری کے شعبوں میں پانچ لاکھ کاشتکاروں کو مالی ایکوسسٹم میں شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی۔