مزید خبریں

نیند: ایک نعمت

اللہ رب العزت ساری کائنات کا پیدا فرمانے والا ہے۔ اپنی تمام مخلوق کو اْن کی ضرورتوں کے اعتبار سے نعمتیں عطا فرمائی ہیں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’اور اس نے تمہیں ہر وہ چیز عطا فرما دی جو تم نے اس سے مانگی اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو (تو) پورا شمار نہ کر سکو گے، بیشک انسان بڑا ہی ظالم بڑا ہی ناشکرگزار ہے‘‘۔ (سورہ اِبراہیم: 34)
اللہ کی دی ہوئی بے شمار نعمتوں میں سے ’’نیند‘‘ بھی ایک بہت بڑی نعمت ہے، یقینا نیند اللہ کے فضل ورحمت کی کھلی نشا نیوں میں ہے۔ صحت مند زندگی گزار نے کے لیے اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں نیند بھی ضروری ہے۔ نیند پوری ہونے سے انسان تازہ دم ہوجاتا ہے، اگر نیند پوری نہیں ہوتی تو دماغ صحیح کام نہیں کرتا اور نہ ہی جسم۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اور ہم نے تمہاری نیند کو (جسمانی) راحت (کا سبب) بنایا (ہے)‘‘۔ انسان کو جب نعمتیں ملتی ہیں تو اس کی بے قدری کرنے لگتا ہے، جیسے آج کل دیر سے سونا اور صبح دیر سے اْٹھنا عام سی بات ہوگئی ہے۔ انسان کو کھانے پینے کے ساتھ ساتھ بہت سی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے، اِنہی ضروری چیزوں میں سے ایک نیند بھی ہے۔ رب تعالیٰ نے قرآن مجید میں نیند کی اہمیت کو بتایا ہے: ’’اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات کو پوشاک (کی طرح ڈھانک لینے والا) بنایا اور نیند کو (تمہارے لیے) آرام (کا باعث) بنایا اور دن کو (کام کاج کے لیے) اٹھ کھڑے ہونے کا وقت بنایا‘‘۔
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ کی قدرت دلالت کرتی ہے اور اس آیت میں مخلوق پر اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا اِظہار ہے۔ آج نیند کی اہمیت کا ذرا بھی احساس نہیں، ہم بے دردی سے اس کی بے قدری کر رہے ہیں۔ نیند اللہ کے فضل، رحمت ونعمت میں سے ہے۔ نیند انسان کی دن بھر کی تھکن اور ذہنی پریشانی وکوفت (کبیدگی خاطر، رنجیدگی) کو راحت میں بدل دیتی ہے۔ اِس راحت بھرے احساس کو کون نہیں جانتا… کون نہیں چاہتا۔ ایک مسافر نیند کے باعث سفر کی تھکاوٹ سے سکون پاتا ہے اور مریض کو سونے سے چین ملتا ہے۔
آج نوجوان نسل کے ساتھ بچے، بوڑھے بھی رات دیر سے سونے کے عادی ہوگئے ہیں، دیر رات تک گھروں میں موبائل، ٹی وی میں لگے رہتے۔ نوجوان نسل کلبوں، محلے کی چنڈال چوکڑی کی بیٹھک میں موج ومستی میں مگن رہتی ہے اور جو رات سونے کے لیے رب تعالیٰ نے عظیم نعمت کے طور پر عطا کی ہے اْس کی قدر نہیں۔ اب تو رات دیر تک جاگنے اور پھر دوپہر تک سونے کا معمول عام ہو گیا ہے۔ جو بے شمار نقصانات کا باعث ہے، شرعی لحاظ سے بھی نقصان دہ ہے، اور زندگی کے ہر شعبے پر اس کا بْرا اثر ہو رہا ہے۔ طبی لحاظ سے اس کے بہت نقصانات ہیں‘ لمبی فہرست ہے اگر آپ صحت مند زندگی گزار نے کی خواہش رکھتے ہیں تو رات کی قیمت کو ملحوظِ خاطر رکھیں، رات کو تمام کام سے جلد فارغ ہو جائیں دینی مشاغل نماز وغیرہ سے فارغ ہوکر جلد سوجائیے کہ رات کا آرام دن کے آرام کے مقابلے میں سیکڑوں گْنا بہتر و صحت بخش ہے اور عینِ فطرت بھی ہے۔