مزید خبریں

امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے قرض کی حد میں اضافے کے معاہدے کی منظوری دے دی۔ اب اس بل کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس پر باضابطہ مہر ثبت کیے جانے کی امید ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور ایوان کی اسپیکر کیون میکارتھی کی جانب سے پیش کردہ قرض کی حد میں اضافے کے 31.4 کھرب ڈالر کے دو طرفہ معاہدے کو ایوان نمائندگان میں پیش کیا گیا۔ رائے شماری کے دوران اکثریت سے اسے منظور کرلیا۔ یہ پیش رفت امریکا کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کی آخری تاریخ سے 5روز قبل ہوئی ہے۔ ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان طے پانے والا یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک قرض کی ادائیگیوں میں ناکام نہ ہو، ورنہ امریکی اور عالمی معیشتوں کو ممکنہ طور پر تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی نے کہاکہ اس بل کو منظور کرنا امریکا کو بحران سے بچانے کے لیے اہم اور پہلا قدم ہے۔ ووٹنگ سے قبل بائیڈن اور میکارتھی نے اس معاملے پر دونوں جماعتوں کے ارکان سے متحد ہونے کی اپیل کی تھی۔ دونوں نے کئی ہفتے صلاح و مشورے کے بعد بل کا مسودہ تیار کیا تھا۔