مزید خبریں

ٹرانس جینڈر کے حقوق سلب کرنے کی کوشش قبول نہیں،وو من ایکشن فورم

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ٹرانس جینڈر کمیونٹی حیدرآباد کی مرکزی رہنما ثنا ء خان نے وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے ٹرانس جینڈر ایکٹ کو غیر اسلامی قرار دے کر اس کے نفاذ پر پابندی لگانے کے فیصلے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے ٹرانس جینڈر افراد کے تمام حقوق سلب کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھی۔ اس موقع پر وومن ایکشن فورم کی رہنما حسین مسرت شاہ ،ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی رہنما غفرانہ آرائیں اور ٹرانس جینڈر کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی رہنما نازش فاطمہ سمیت دیگر بھی موجودتھیں۔ ٹرانس جینڈر رہنما ثناء خان نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ ایک انتہائی غیر اسلامی ،غیر شرعی اور غیر انسانی فیصلہ ہے جس میں خواجہ سرا ء کمیونٹی کے حقوق کونہ صرف پامال کیا گیا ہے بلکہ اس کا مذاق بھی اُڑایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انسان جو انسانی حقوق سے وابستہ ہے وہ اس بات اور فیصلے کی مذمت کرے گا، جبکہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی شق نمبر 3اور شق نمبر 7کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ طریقے سے خواجہ سراء کمیونٹی کو اعتماد میں لیے بغیر مسترد کیا گیا جس کی وجہ سے خواجہ سراء کمیونٹی ہر شہر، ہر صوبے اور پورے ملک میں سراپا احتجاج ہے اور انتہائی غم و غصہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سرا ء کمیونٹی جانب سے بہت جلد اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی، وفاقی شرعی عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔